سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک آنکھوں کے لال لال ڈورے بھی نظر آ رہے تھے۔ حضرت نے عرض کیا کہ اے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!کیاعبد الغنی نے آج آپ کو خوب دیکھ لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں عبد الغنی!آج تم نے اپنے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو خوب دیکھ لیا ۔ آخر میں آپ ( حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اخترصاحب دامت برکاتہم ) نے اپنے شیخ کے ساتھ کراچی ہجرت فرمالی اور حضرت مرشد کی وفات تک ساتھ رہے اور ایسی خدمت کی جو اپنی مثال آپ ہے ۔خلافت و اجازتِ بیعت حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ ا للہ علیہ نے یہ وصیت فرمائی تھی کہ ان کے متعلقین مجددِ ملّت حکیم الامّت حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی رحمۃ ا للہ علیہ کے آخری خلیفہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم العالیہ سے رجوع کر لیں چناں چہ حسبِ وصیت آپ نے اپنے شیخ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ ا للہ علیہ کے وصال کے بعد حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ ا للہ علیہ سے اصلاحی تعلق قائم فرما لیا اور دو سال بعد خلافت سے سرفراز فرمائے گئے ۔ اس کے بارے میں آپ نے بہت پہلے خواب دیکھا تھا کہ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ ا للہ علیہ نے حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ ا للہ علیہ سے فرمایا تھا کہ آپ اختر کو اجازت فرما دیں اور اس کی تعبیر کئی سال بعد ظاہر ہوئی۔ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ ا للہ علیہ پھولپور میں حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ ا للہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا کرتے تھے،چوں کہ انہوں نے حضرت تھانوی رحمۃ ا للہ علیہ اور خواجہ مجذوب رحمۃ ا للہ علیہ کی وفات کے بعد حضرت مولانا شاہ عبد الغنی رحمۃ اللہ علیہ سے رجوع کر لیا تھا تو حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے سولہ سال تک آپ کو اپنے شیخ کی خدمت کرتے دیکھا تھا اسی لیے آپ فرمایاکرتے تھے کہ ہم نے جو کتابوں میں پڑھا تھا کہ سات سو آٹھ سو برس پہلے لوگ کس طرح اپنے شیخ کی خدمت کیا کرتے تھے، وہ ہم نے اپنی آنکھوں سے نہیں