سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
مکہ شریف آمد یکم شعبان ۱۴۲۰ھ بمطابق ۹نومبر ۱۹۹۹ء بروز منگل مدینہ شریف سے حضرت والااور جمیع احباب احرا م باندھ کر رات کو مدینہ ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہوئے،رات سات بجے جہاز جدہ کے لیے اڑا ،آٹھ بج کر بارہ منٹ پرجدہ ایئرپورٹ پرپہنچا اورجدہ سے موٹروں کے ذریعے رات دس بجے مکہ شریف حاضری ہوئی اورمحلہ شامیاں میں دارِابرار میں قیام کیا،حضرت والااوراحباب نے ضروریات سے فارغ ہوکر آرام فرمایا۔فضائلِ مکہ شریف راقم الحروف عرض کرتا ہے کہ اﷲتعالیٰ نے جب دنیاکوبنانے اوربسانے کاارادہ فرمایا،توسب سے پہلے مکہ شریف میں اپناگھر بنایا جس کاتذکرہ قرآن مجید میں ان الفاظ میں کیا ہے : اِنَّ اَوَّلَ بَیْتٍ وُّضِعَ للِنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَکَّۃَ مُبٰرَکًا وَّھُدًی لِّلْعٰلَمِیْنَ؎ ترجمہ:یقینا وہ مکان جوسب سے پہلے لوگوں کے واسطے مقرر کیاگیا، وہ مکان ہے جو کہ مکہ میں ہے، جس کی حالت یہ ہے کہ وہ برکت والا ہے اور جہان بھرکے لوگوں کاراہ نما ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:اے مکہ! توکتنا ذیشان شہر ہے اورمجھے کس قدرمحبوب اورمرغوب ہے،اگرمیری قوم مجھے نہ نکلواتی تومیں تیرے سواکسی دوسری جگہ قیام نہ کرتا۔دوسری جگہ فرمایا:اے مکہ!خداکی قسم! تواﷲتعالیٰ کی بہترین زمین ہے اوراسے توبہت ہی پسند ہے، اگرمجھے یہاں سے نہ نکالاجاتا تومیں کبھی نہ نکلتا۔؎ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد حرام میں نماز کی فضیلت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ میری اس مسجد میں نماز دوسری مساجد کی بنسبت ایک ہزار گنازیادہ ------------------------------