سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
عالَم میں تمہارا ڈنکا پٹوادوں گا۔چناں چہ حضرت رحمۃ اﷲ علیہ نے اس خاتون سے شادی کرلی اورہمیشہ ان کوخوش رکھا اوران کی رعایت کی،جبکہ وہ ہمیشہ زبان سے ایذاء پہنچاتی رہتی۔اس صبرکی برکت سے عالمِ عراق علامہ خالدکرد ی رحمۃ اللہ علیہ ان کے سلسلے میں داخل ہوئے اور مشہور فقیہ علامہ ابن عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ اورمشہور مفسر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ بھی آپ کے سلسلے میں ہوئے۔امام محمدرحمۃ اللہ علیہ کی بیوی کاواقعہ امام محمدرحمۃ اللہ علیہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد ہیں۔ نہایت حسین وجمیل تھے،اس قدر حُسن تھا کہ جب تک چہرے پرداڑھی نہیں آئی امام صاحب انہیں اپنے سامنے نہیں بٹھلاتے تھے،جب داڑھی آگئی توسامنے بیٹھنے کی اجازت دی۔ ان کی شادی ایک ایسی خاتون سے ہوئی جوخوبصورت نہیں تھی۔ایک دفعہ ایک طالب علم آپ کے گھرکسی کام سے گیا اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کی بیوی کو امام صاحب کاکوئی پیغام پہنچایا،اتفاقاً ہوا سے پردہ ہٹ گیا تواس طالب علم کی نظر امام صاحب کی بیوی پرپڑی توروتاہوا واپس آیا۔امام صاحب نے رونے کی وجہ پوچھی، تواس نے کہا کہ آپ اتنے حسین وجمیل اور آپ کی بیوی اس شکل وصورت کی، مجھے اس پر رونا آرہاہے۔ توامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:اﷲ تعالیٰ جس کو دین کی خدمت کے لیے قبول کرتاہے اس کومٹی کے کھلونوں میں مشغول نہیں کرتا ۔اﷲ تعالیٰ کے عاشقوں کی ملاقات ارشاد فرمایاکہاﷲ تعالیٰ کے عاشقوں کی ملاقات واجب ہے۔ جماعت کے وجوب کا ایک راز یہ دل میں آیا کہ اﷲ تعالیٰ نے جماعت کو واجب کردیا، تاکہ پانچ وقت میرے عاشقوں کی ملاقات ہو،پھر جمعہ کی جماعت کو فرض کردیا تاکہ اور زیادہ عاشقوں کی ملاقات ہو پھر عیدین کاحکم ہے تاکہ عاشقوں کی تعداد اور بڑھ جائے۔ پھر حج کو فرض کردیاتاکہ سارے عالم کے عاشقوں کی آپس میں ملاقات ہوجائے معلوم ہواکہ اﷲ تعالیٰ کے عاشقوں کی ملاقات واجب ہے کیوں کہ عشق اکیلازندہ نہیں رہ سکتا