سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
سفرحرمین شریفین ۱۴۲۰ھ/ ۱۹۹۹ء اگلے سال حضرت والاکے شعبان المعظم میں حرمین شریفین کے سفرکاپتہ چلا اوریہ حالتِ صحت میں حضرت والاکاآخری سفرتھا۔اﷲ تعالیٰ اپنے فضل سے حضرت والا کو صحتِ کاملہ عاجلہ مستمرہ عطا فرمائے(آمین) راقم الحروف نے بھی رفاقت کی درخواست دےدی جوقبول کرلی گئی اس طرح ایک بارپھر حضرت والاکی معیت میں دیارِمحبوب صلی اللہ علیہ وسلم اور دربارِ شاہ کی حاضری نصیب ہوئی۔اس دفعہ سفر کی ترتیب کراچی سے براہِ راست مدینہ شریف پھرمدینہ شریف سے مکہ شریفاور مکہ شریف سے جدہ اور جدہ سے کراچی تھی۔مدینہ شریف روانگی ۴نومبر ۱۹۹۹ء بروز جمعرات حضرت والاصبح آٹھ بجے سولہ رفقاء کے ساتھ ایئر پورٹ پرتشریف لائے،ان رفقاء میں حضرت والاکے دوپوتے مولاناابراہیم میاں صاحب مدظلہ اورمولانا اسحاق صاحب سلمہ ،حضرت میر صاحب ،حاجی نثار صاحب ، حافظ ضیاء الرحمٰن صاحب ،صوفی شمیم صاحب ،جناب فیروز میمن صاحب، مولوی محمدطاہرصاحب، جناب اطہرصاحب ،جناب حق الیقین صاحب ،سیدواثق صاحب، عرفان غنی صاحب اورراقم جلیل احمداخون عفی عنہ تھے۔ذریعہ سعادت حضرت والانے ایئرپورٹ پر فرمایاکہ اﷲ تعالیٰ کے سایۂ رحمت میں ہنسنا سعادت اورغضب کے سایہ میں ہنسنا مزید جرم ہے۔کرسی کا اثر ارشاد فرمایا کہ کرسی انسان کا دماغ خراب کردیتی ہے۔حضرت