سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
قاضی ثناء اﷲ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: پتھرکی چٹان پر قدموں کے نشانات پڑجانا،چٹان کے اندر پاؤں کا ٹخنوں تک سماجانا اورپھرپتھر میں اتنا گہرا گڑھا بن جانا اورآثار انبیاء علیہم السلام میں سے صرف اسی اثر کا اتنے زمانہ تک باقی رہنا اور کثرت اعداء(یہودو نصاریٰ وغیرہ) کے باوجود ہزاروں برس تک اس کا محفوظ رہناکعبہ شریف کاقبلہ ہونے کا ایک بیّن ثبوت ہے۔ سیدنا ابراہیم خلیل اﷲ علیہ السلام نے تعمیر سے فارغ ہوکر اسے کعبہ شریف کے دروازہ کے متصل رکھ دیا، مگربعد میں سیدنافاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے موجودہ جگہ نصب فرمایاجہاں آج بھی جلوہ افرو ز ہے۔رکنِ یمانی راقم الحروف عرض کرتا ہے کہ خانہ کعبہ کے جنوب مغربی کونے کو رکنِ یمانی کہتے ہیں اوریہ یمن سے ماخوذ ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رکن یمانی اور حجر اسود کااستیلام کیا۔ حدیث شریف میں ہے کہ جوشخص اس کے پاس سے گزرتے ہوئے یہ دعا پڑھے ۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَوَالْعَافِیَۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ، رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ؎ توفرشتے آمین کہتےہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے رکن یمانی کااستیلام کرتے ہیں؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جب بھی رکن یمانی کے پاس پہنچا توجبرئیل علیہ السلام کووہاں موجود پایا جواستیلام کرنے والوں کے لیے دعا ئےمغفرت فرمارہے تھے ۔؎امام نوو ی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حجراسود کااستیلام بوسہ دے کر یاہاتھ سے چھوکر کیاجائے اوررکن یمانی کااستیلام صرف ہاتھ سے چھوکر کیاجائے، بوسہ نہ دیاجائے۔ ------------------------------