سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
پتھر (مقام ابراہیم ) لاکر رکھا تاکہ اس پر کھڑے ہوکر دیوار بناسکیں۔بہرحال حضرت اسماعیل علیہ السلام پتھر دیتے جاتے تھے اورحضرت ابراہیم علیہ السلام بناتے جاتے تھے اور دونوں صاحبان بناتے ہوئے کہتے جاتے تھےرَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ جب تعمیر ہوگئی تومکان کے آس پاس گھومتے جاتے تھے اورکہتے جاتے تھے:الٰہی!ہماری طرف سے اس کو قبول فرما کیوں کہ تو بلاشبہ سننے والا اورجاننے والا ہے ۔(جامع)عمرہ کی ادائیگی ۲ شعبان ۱۴۲۰ھ بمطابق ۱۰ نومبر ۱۹۹۹ء برو ز بدھ حضرتِ والادامت برکاتہم اورچند احباب نے تہجد کے وقت طواف کیا اور ملتزم کےقریب دعائیں فرمائیں،آب زمزم نوش فرمایا اورمقامِ ابراہیم کے قریب دوگانہ رکعت ادا کیں،دیگراحباب نے فجر کی اذان کے بعد نماز کھڑی ہونے سے پہلے پہلے طواف کرلیا پھرنماز کے بعد حضرت والادامت برکاتہم کے ساتھ سب احباب نے سعی کی۔صفا مروہ پر حضرتِوالانے صفامروہ کے ہرہرچکرپرصفااورمروہپربہت اہتماماورانہماک اوربڑی گریہ وزاری کے ساتھ دعا فرمائی اورکم از کم دعاکا دورانیہ ہرچکر میں دس سے پندرہ منٹ تھا۔من جملہ اس کے کہ صفا پرتمام دنیابھر کے احباب متعلقین اورامت مسلمہ کے لیے دعا فرماتے فرماتے اچانک یہ دعافرمائی: اے اﷲ! اس مجمع میں دومولوی ہیں جن کے مدرسے ہیں،ایک میں اورایک مولاناجلیل،ہمارے مدرسوں پر کروڑوں کروڑوں برسادیجیے۔اورہمارے احباب کوہی اس کارخیر میں ہمارامعاون بنادیجیے اور غیر سے ہمیں محفوظ بنالیجیے۔ (الحمدﷲ! اس دعاکانظارہ بخوبی ہواہے۔)