سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
جانب اذان دینے والی جگہ کے قریب تشریف فرماہوتے تھے۔ حضرت والا کا ہمیشہ یہی معمول رہاجب تک کہ اس طرف کی بلڈنگیں منہدم نہ کردیں گئیں۔ مولاناجلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہاﷲ تعالیٰ کے اولیاء کی شان بیان فرمارہے ہیں اوربتلا رہے ہیں کہ صرف بیت اﷲسے ولایت اوردوستی کی حدود میں داخل نہ ہوسکو گے بلکہ تقویٰ ضروری ہے، کتنے اولیاء بیت اﷲ کی زیارت نہ کرسکے لیکن تقویٰ کی وجہ سے اﷲ تعالیٰ کے ولی اور دوست تھے۔ بیت اﷲ ولی اﷲ نہیں بناسکتا بلکہ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ ضروری ہے۔ بازِشاہی کے ساتھ شہبازی سیکھنے کی نیت سے رہو مردارپرمرنا چھوڑدو جیسا کہ مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ باز سلطا نم گشم نیکو پیم فارغ از مردارم کر گس نیم یعنی میں بازشاہی بن گیا ہوں، نیک بن گیاہوں اب میں کرگس نہیں ہوں اور مردارپرمرنے سے فارغ ہوگیاہوں ۔بدنظری اور ایذاء رسانی سے بچنے کاطریقہ ارشاد فرمایا کہ عدمِ قصدِ نظرسے بدنظری کے گناہ سے نہیں بچ سکتے بلکہ قصدِ عدمِ نظرضروری ہے،اس کی برکت سے آپ تَکُنْ اَعْبَدَالنَّاسِ ہوجاؤ گے ایسے ہی ایذاء کے بارے میں عدمِ قصدِایذاء کانہیں،بلکہ قصدِعدمِ ایذاء ضروری ہے یعنی ارادہ کرو کہ تمہاری ذات سے کسی کو بڑاہویاچھوٹاہوکوئی تکلیف نہ پہنچے اورشیخ کے بارے میں بھی قصدرکھو عدم ایذاء کا ۔یہود کی سازش ۳شعبان ۱۴۲۰ھ بمطابق ۱۱نومبر ۱۹۹۹ء بروزجمعرات بعدنماز ظہر ارشاد فرمایا کہیہود کی سازش ہے کہ مسلمانوں کو اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی میں مبتلا کردیاجائے،تاکہ اﷲ تعالیٰ کی مددہٹ جائے۔