سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
عالم میں حضرت کا غلغلہ مچا ہوا ہے۔ حضرت والا کے حلقے میں لوگ گروہ در گروہ داخل ہورہے ہیں اور حضرت والا ان کی تربیت فرماکر سارے عالم میں لشکر کے لشکر روانہ فرما رہے ہیں جب دیکھا تو ایسا محسوس ہوا (خواب میں ہی) کہ آخری زمانہ چل رہا ہے اور حضرت امام مہدی کے ظہور کا وقت قریب ہے۔پانچویں بشارت ۱۴؍مارچ ۲۰۰۶ء بمطابق ۱۳؍صفر ۱۴۲۷ھ احقر سید محمد عارف نے بروز بدھ کی صبح ایک خواب دیکھا:فرماتے ہیں کہ بندہ نے دیکھا کہ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احاطے کے اندرقبر اطہر صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہی حضرت والا دامت برکاتہم اپنی مخصوص نشست پر تشریف فرما ہیں، اولیائے کرام کا ایک بڑا مجمع فرش پر موجود ہے، روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت والا دامت برکاتہم سے براہِ راست کلام فرما رہے ہیں۔ غالباً بشارتوں کا سلسلہ تھا ۔ حاضرینِ مجلس وقفہ وقفہ سے ماشاء اللہ! سبحان اللہ! کی دھیمی دھیمی صدائیں لگا رہے تھے میر صاحب دامت برکاتہم کی طرف سے بھی ماشاء اللہ! سبحان اللہ! کی آواز آرہی تھی۔حضرت والا دامت برکاتہم نہایت ادب کے ساتھ اپنی نشست پر سر جھکائے سماعت فرما رہے تھے اوریہ سلسلہ کافی دیر چلتارہا،احاطے کے باہر حضرت فیروز میمن صاحب دامت برکاتہم اور راقم الحروف (محمد عارف) بھی موجود تھے، بندہ نے اس منظر کو خود اپنی آنکھوں سے دیکھا اور کانوں سے سنا ۔ غیب سے آواز آئی کہ جامعۃ الرشید اور دیگر مدارس کے حضرات یہاں بیان کے لیے آرہے ہیں، جس پر اتحاد الامت کا گمان غالب ہوا اور خوشی ہوئی، ساتھ ہی ایک چیخ کی آواز آئی اور روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے آنے والی آواز بند ہوگئی، دروازے کھل گئے، تمام حضرات باہر آنے لگے اور ایسا محسوس ہوا کہ حضرت امام مہدی