سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
مقصود محبت ارشاد فرمایا کہ عطائے عشق بھی مقصود ہے اوربقائے عشق بھی مقصود ہے اور ارتقائےعشق بھی مقصود ہے اوریہ سب اہل اﷲ کی محبت سے ملتا ہے ۔خونِ آرزوکابدلہ قتلِ آرزو کاخون بہا بھی مخلوق نہیں بلکہ اﷲ تعالیٰ خود اس کے خون کا بدلہ ہوجاتے ہیں لیکن خون تمنا کے لیے ہمتِ مردانہ کی ضرورت ہے ؎ بلبل نے کہا عشق میں غم کھانا چاہیے پروانہ بولا عشق میں جل جانا چاہیے فرہاد بولا کوہ سے ٹکرانا چاہیے مجنوں نے کہا ہمتِ مردانہ چاہیےحرم کے اولیاء ارشاد فرمایا کہ حرم محترم میں اولیائے کرام موجود ہوتے ہیں انہیں آپ جانیں یا نہ جانیں ان کی برکت ضرورحاصل ہوگی، جیساکہ ملاعلی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: لَوْ مَرَّ وَلِیٌّ مِّنْ اَوْلِیَاءِ اللہِ تَعَالٰی بِبَلَدَۃٍ لَنَالَ بَرْکَۃَ مُرُوْرِ ہٖ اَہْلُ تِلْکَ الْبَلْدَۃِ؎ اگراﷲتعالیٰ کاولی کسی شہرسے گزر جائے توان شہروالوں کواس کے گزرنےکی برکت حاصل ہوتی ہے۔ ------------------------------