سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
اشتغال باب افتعال سے ہے جس میں اخذِ ماخذ کی خاصیت ہے یعنی قصداً مشغول نہ ہو غیراﷲ میں اگربلاارادہ مشغول ہوجائے تواستغفار کرلے۔ وَیُطَہِّرُ نُفُوْسَ الصَّحَابَۃِ عَنِ الْاَخْلَاقِ الرَّذِیْلَۃِ اور پاک کرتاہے صحابہ رضی اللہ عنہم کے نفوس کو گندے اخلاق سے وَیُطَہِّرُ اَبْدَانَ الصَّحَابَۃِ عَنِ الْاَنْجَاسِ وَالْاَعْمَالِ الْقَبِیْحَۃِ ؎ اورپاک کرتا ہے صحابہ رضی اللہ عنہم کے بدن کونجاست سے اورگندے اعمال سے یہ طہارت قلوب، طہارتِ نفوس اورطہارتِ قوالب ہوا ۔اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُنازل کرنے کی حکمت اس آیت کے آخر میں اپنی دوصفات نازل فرمائیں عزیز اور حکیم حضرت ابراہیم علیہ السلام نے عرض کیا آپ عزیز بھی ہیں حکیم بھی ہیں۔ صفت عزیز اس لیے ذکر کی کہ اگربندے کہیں نفس کی لڑائی میں کمزور ہوں توصفت عزیز سے مدد فرماتے ہیں اورحکیم فرماکر عرض کیا کہ طاقت کا حکیمانہ استعمال فرماتے ہیں۔شیخ پرحق شیخ پرفرض ہے کہ اپنے لیے بھی روئے اورمرید کے لیے بھی روئے اگراس کے آنسو صرف اپنے لیے ہیں تو پیربنانے کے قابل نہیں ۔ایک عمل حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب پڑتاب گڑھی رحمۃ اللہ علیہ نے علمائے ندوہ کومخاطب کرکے فرمایا تھاکہ جب بری نظر کو آپ لوگ تسلیم کرتے ہو تو اہل اﷲ کی اچھی نظرکو کیوں تسلیم نہیں کرتے؟پھرارشاد فرمایا: ایک عمل بتلاتاہوں کہ جب میرے شیخ ------------------------------