سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
رہتے ہیں لیکناَطَعْنَا نہیں کرتے،جبکہحضرات صحابہ کرام رضی اللہعنہم کے کامیاب ہونے کی یہی وجہ ہے کہ سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا یعنی دین کی بات سنتے بھی تھے اور عمل بھی کرتے تھے ۔ اگر کوئی یہ دوکام کرے تو وہ کامیاب ہے، ایک عمل یہ کہ کسی ولی اﷲ سے قلم لگاؤ۔ حضرت حکیم الامت تھانو ی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ جب کسی کو ولی اﷲ بنانا چاہتے ہیں، تو اس کے دل میں اس زمانے کے کسی ولی اﷲ کی محبت ڈال دیتے ہیں ؎ اگر تم یوں ہی آتے جاتے رہو گے محبت کا پھل اپنا پاتے رہو گے محبت کا پھل جب وہ پانے لگے مجھے چھوڑ کر پھر کیوں وہ جانے لگے اوردوسراعمل یہ ہے کہ محبتِ شیخ کے ساتھ ساتھ مجاہدہ بھی کرو۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا ؕ وَ اِنَّ اللہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ترجمہ:اور جولوگ ہماری راہ میں مشقتیں برداشت کرتے ہیں ہم ان کو اپنے (قرب وثواب یعنی جنت کے ) راستے ضروردکھادیں گے اوربے شک اﷲ تعالیٰ (کی رضا ورحمت ) ایسے خلوص والوں کے ساتھ ہے ۔مجاہدہ چارقسم پرہے اَلَّذِیْنَ یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِی ابْتِغَاءِ مَرْضَاتِنَا ؎ جومشقت برداشت کرتے ہیں ہماری رضا حاصل کرنے کے لیے اَلَّذِیْنَ یَخْتَارُوْنَ الْمَشَقَّۃَ فِیْ نُصْرَۃِ دِیْنِنِا جومشقت برداشت کرتے ہیں ہمارے دین کی مدد کرنے کے لیے ------------------------------