سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
قلبِ عاشق کے دو ٹکڑے ہوتے یہاں درمیانِ حرم روضۂ محترم جا کے طیبہ میں دے سبز گنبد پہ جاں اور مکہ میں ہو جا فدائے حرم یا جبال الحرم یا جبال الحرم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اﷲتعالیٰ نے جس دن زمین و آسمان کو بنایااسی دن سے مکہ شریف کومحترم بنایا، لہٰذا اس میں مجھ سے پہلے جنگ وجدال جائز تھا نہ میرے بعد جائز ہے اورمیرے لیے اﷲتعالیٰ نے (فتح مکہ کے موقع پر )دن کی ایک گھڑی میں قتال کوحلال قرار دیاتھا (فجر سے عصر تک)، اب اس کی حرمت دوبارہ لوٹ آئی ہے،لہٰذا اب نہ اس کا کوئی درخت کاٹا جائے گا،اور نہ اس کے کانٹے توڑے جائیں گے، نہ اس کے جنگلی جانوروں کوبھگایا جائے گا ،نہ اس کی گھاس کاٹی جائے گی سوائے اذخر گھاس کے۔؎ مورّخین نے لکھا ہے کہ مکہ شریف کوکبھی بھی باہر کاحکمران فتح کرسکاہے نہ کسی ایک آدمی کی حکومت قائم رہی،قبائلی اورسرداری نظام تھا۔سکندر اعظم نے مکہ شریف کوفتح کرنے کی ٹھانی تھی،لیکن راستے میں موت کے ہاتھوں مفتوح ہوگیا۔ سب سے پہلے یہاں پر فتح مکہ کے موقع پر اسلام کاپرچم لہرایا گیااورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حکومت قائم ہوئی۔کعبۃ اﷲ حضرت والانے فرمایا:مولانارومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ کعبہ را ہر دم تجلی می فزود ایں ز اخلاصات ابراہیم بود ------------------------------