سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
پھرفرمایاکہانتقام توکسی سے بھی نہیں لیناچاہیے کیوں کہ علامہ ابوالقاسم قشیری رحمۃ اللہ علیہ جوکہ حضرت علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے ہم زمانہ ہیں اپنی کتاب رسالہ قشیریہ میں ارشاد فرماتے ہیں اِنَّ الْوَلِیَّ لَایَکُوْنُ مُنْتَقِمًا وَاِنَّ مُنْتَقِمًا لَایَکُوْنُ وَلِیًّا؎کہ اﷲ کاولی انتقام نہیں لیتا اورانتقام لینے والا اﷲ تعالیٰ کاولی نہیں ہوتا۔تازہ شعر حضرت والانے مزاحاً فرمایاکہ ایک تازہ شعر ہواہے ؎ نہ کھائے گا یہاں جو حلوہ پوری فقیری اس کی بس ہوگی ادھورینسبت کاخیال ارشاد فرمایا کہیہاں ایک بڑ ے عالم دین ہیں جوہجرت کرکے آئے ہوئے ہیں اوران کااپناکوئی کاروبارنہیں اوردین کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں، میرادل چاہتا ہے کہ ان کوہدیہ پیش کروں کیوں کہ مجنوں لیلیٰ کی گلی کے مساکینوں کو خیرات دیاکرتاتھا تم لوگ بھی اس میں میرے ساتھ شریک ہوجاؤ۔ احباب نے پوچھا:حضرت! کتناکتنا حصہ ملادیں؟ توفرمایا:اگرسہولت ہوتو سوسو ریال حصہ ملالیں البتہ مولانا جلیل مستثنیٰ ہیں۔توبندہ نے فوراً دس ریال پیش کردیے۔ توحضرت نے ہنستے ہوئے فرمایا کہ مولانا نے بڑی ہوشیاری سے کام لیا ہے کیوں کہ ایک پردس کاوعدہ ہے اس طرح انہوں نے اپنے سوپورے کرلیے پھرعصر کی نماز کے بعد حضرتِ والانے مسجد نبوی میں ان عالم کی خدمت میں ہدیہ پیش کردیا ۔حضرت مولاناشاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہکاعلمی مقام ارشاد فرمایاکہمیرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ ------------------------------