سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
مدینہ شریف میں مرنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جوتم میں اس بات کی طاقت رکھتاہو کہ مدینہ شریف میں مرے تو مدینہ شریف میں مرے،کیوں کہ جوبھی مدینہ شریف میں مرے گا میں اس کی سفارش کروں گا۔؎دوسری جگہ ارشاد فرمایاکہ قیامت کے دن سب سے پہلے میں اٹھا یا جاؤں گا پھرابوبکررضی اللہ عنہ وعمررضی اللہ عنہ پھرہم تینوں بقیع آئیں گے؎اور ایک جگہ فرمایاسب سے پہلے اہل مدینہ کی سفارش کرو ں گا پھرمکہ والوں کی پھرطائف والوں کی سفارش کروں گا۔؎ توساکنینِ مدینہ مقدم ہیں ساکنانِ مکہ سے اور اﷲ تعالیٰ نے اپنے محبوب کے فیصلے کوپسند فرمایاہے۔ حضرت شیخ الحدیث مولانازکریارحمۃ اللہ علیہ نے علماء کومشورہ دیاہے کہ جب تک طاقت رہے اپنے ملکوں میں دین کی خدمت کرو اورجب بالکل ناکارہ ہوجاؤ تومدینہ شریف آجاؤ اورمرجاؤ۔ریاض الجنۃ میں حاضری ۲۹رجب ۱۴۲۰ھ بمطابق ۷ نومبر ۱۹۹۹ءبروز اتوار حضرت والافجر کی نماز کے بعد ریاض الجنۃ میں تشریف لے گئے اور وہاں اشراق کی نماز پڑھ کر مواجہہ شریف پرحاضری دی اور کافی دیرتک قیام کیا پھر جنت البقیع تشریف لے گئے اور ایصالِ ثواب کیا ؎ میں روضہ پہ صل علیٰ نذر کر کے بہ دل نور ہوں گا بہ جاں نور ہوں گا ------------------------------