سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
لکھا جائے اور جب مولانا ابرار الحق صاحب رحمۃ ا للہ علیہ کچھ سال قبل جنوبی افریقہ پہنچے اور وہاں پر آپ کا فیض دیکھا تو بہت خوش ہوئے اور آپ کے بارے میں فرمایا ؎ کرامت ہے یہ تیری تیرے رندوں میں مرے ساقی جہاں رکھ دیں قدم اپنا وہیں میخانہ بن جائے یہ اہل اللہ دل داغِ حسرت سے سجاتے ہیں تب کہیں جا کے اللہ تعالیٰ کو پاتے ہیں،اسی لیے بزرگان دین اور مشایخ کے ایام مجاہدہ دیکھنے چاہئیں نہ کہ ایام فتوحات ۔ حضرت میر عشرت جمیل صاحب نے خوب فرمایا ؎ آہ کیا سمجھے گا وہ فطرتِ شاہانہ تیری جس نے دیکھی ہی تری شان فقیرانہ نہیںمبشّرات منامیہ حضرت اقدس دامت برکاتہم العالیہ کے لیے مبشرات منامیہ بھی عظیم الشان ہیں اور چوں کہ مبشرات آیت لَہُمُ الۡبُشۡرٰی کی تفسیر ہیں،اس لیے صرف چندیہاں پیش کرتا ہوں ۔پہلی بشارت چند سال قبل حضرت اقدس دامت برکاتہم العالیہ کے جنوبی افریقہ کے سفر کے دوران حضرت مولانا عبد الحمید صاحب خلیفہ اجل حضرت اقدس دامت برکاتہم مہتمم دارالعلوم آزاد ول نے خواب دیکھا کہ وہ حضرت اقدس دامت برکاتہم العالیہ کے ہمراہ مواجہہ شریف میں حاضر ہیں اور حضرت والا کے ساتھ صلوٰۃ و سلام پڑھ رہے ہیں اور خواب میں دیکھا کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم روضہ مبارک سے باہر تشریف لائے اور آپ کے ساتھ حضرات شیخین ( حضرت ابو بکر صدیق اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما) بھی ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوش ہو کر تبسم فرماتے ہوئے حضرات شیخین کو مخاطب کر کے فرمایا کہ دیکھو ! میرے اختر کو دیکھو ۔