سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
اورضرورت(محتاجی) اس مقدس ذات صلی اللہ علیہ وسلم کوکیوں کر دنیاکی طرف بلاسکتی ہے،کہ اگر وہ نہ ہوتے تودنیا عدم سے وجود میں نہ آتی۔ محبت میں خود حوصلہ سازی ہوتی ہے مصرع ؎ محبت خود سکھادیتی ہے آدابِ محبت کو یہ مدینہ شریف کی حاضری ہم کو وفاداری ،اشکباری اور آہ وزاری سکھلارہی ہے، احدکے دامن میں ستر شہداء وفاداری سکھلارہے ہیں۔یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاحوصلہ تھاکہ ستر جنازے پڑھائے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس شہادت کی نعمت پرشکر کیااور اﷲ تعالیٰ نے بلادرخواست قرآن پاک میں تسلی نازل فرمائی۔ حضرت حاجی امداداﷲ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ جومحبت رنگ و روپ سے ہوتی ہے وہ آخر میں نفرت سے بدل جاتی ہےاوراﷲ والی محبت ہمیشہ قائم رہتی ہے،کیوں کہ اﷲ تعالیٰ کاعاشق اﷲ تعالیٰ کی خوشبو اہل اﷲ کے پاس پاتا ہے، اس لیے ہمیشہ ان سے جڑارہتاہے ۔غزوۂ اُحد میں شکست کاراز ارشاد فرمایا کہ جب میں مدینہ شریف میں آتاہوں توچودہ سو سال پہلے پہنچ جاتاہوں کہ یہاں ستر شہداء سوئے ہوئے ہیں اوران کے سردار بھی یہاں ہیں۔غزوۂ اُحدمیں جب شکست ہوئی توقرآن مجیدمیں آیت نازل ہوئی: اِنۡ یَّمۡسَسۡکُمۡ قَرۡحٌ فَقَدۡ مَسَّ الۡقَوۡمَ قَرۡحٌ مِّثۡلُہٗ ؕوَ تِلۡکَ الۡاَیَّامُ نُدَاوِلُہَا بَیۡنَ النَّاسِ ۚ وَلِیَعۡلَمَ اللہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ یَتَّخِذَ مِنۡکُمۡ شُہَدَآءَ ؕوَاللہُ لَایُحِبُّ الظّٰلِمِیۡنَ ؎ ------------------------------