سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
یہ پاکی تین طرح کی ہے:۱) ایک قلب کوپاک کیجیے غیراﷲ اور عقائدِ باطلہ سے۔ ۲) نفوس کوپاک کیجیےیعنی ان کے نفس امّارہ کو نفس لوّامہ ونفس مطمئنہ بنادیجیے جب مطمئنہ بنے گا توپھر اﷲ تعالیٰ کے دربار میں جانے کے قابل ہوجائے گا پھردوانعام ملیں گے، راضیہ اور مرضیہ۔ ۳) تیسری پاکی مال کی پاکی ہے ۔راضیہ کو مقدّم کرنے کی وجہ راضیہ جوکہ نفس اورمخلوق کی صفت ہے اس کو مقدم کیااورمرضیہ جوکہ خالق کی صفت ہے اس کو مؤخر کیا۔علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ یہ تَرَقِّیْ مِنَ الْاَدْنٰی اِلَی الْاَعْلٰی ہے۔؎ اور میرے قلب میں یہ بات آئی ہے کہ ہماری طبیعت کی رعایت فرمائی ہے پہلے ہمیں خوشخبری دے کر پھرمرضیہ بنایا۔وَتُزَکِّیْھِمْ بِھَا کی تفسیر ان کے صدقہ کے ذریعے صحابہ کاتزکیہ فرمائے وَصَلِّ عَلَیْھِمْ پھر ان کے لیے دعافرمائیں آپ کی دعاصحابہ رضی اللہ عنہم کے لیے سکون کاباعث ہے۔ اور حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں اَلشَّیْخُ فِیْ قَوْمِہٖ کَالنَّبِیِّ فِیْ اُمَّتِہٖ ؎ شیخ کی مریدین کے لیے دعا ان کے مالی صدقات پراسی حکم میں ہے۔مروہ پروجوبِ سعی کی وجہ ارشاد فرمایا کہ ایک علم عظیم عطا ہوا ہے کہ حضرت ہاجرہ علیہاالسلام صفا مروہ کے درمیان دوڑیں اور اس لیے دوڑتی رہیں کہ اونچی جگہ سے حضرت اسماعیل علیہ السلام کودیکھوں تاکہ کوئی بھیڑیایاجانور نقصان نہ پہنچائے تواﷲ تعالیٰ کو اپنی بندی کی یہ ادا اتنی پسند آئی کہ قیامت تک کے لیے اس سعی کو واجب کردیا لہٰذااس محل پریہ ------------------------------