سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
فرمایا: جس آدمی نے کعبہ شریف کاطواف سات چکروں میں پورا کیا پھرمقام ابراہیم کے پیچھے دونفل پڑھے اور آب زمزم پیا،تو اس کے تمام گناہ معاف کردیے گئے۔آب زمزم دودھ کی طرح کھانے اورپینے کاقائم مقام ہے۔؎ حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ جب اسلام لائے توایک ماہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلاش میں مسجد حرام میں گزارا اورصرف آبِ زم زم پیتے تھے،کیوں کہ کھانے کوکچھ میسر نہ تھا۔فرماتے تھے کہ مہینے کے بعدمیں نے اپنے پیٹ کودیکھا تو اس پر چربی چڑھی ہوئی تھی۔صفا و مروہ راقم الحروف عرض کرتا ہے کہ اﷲتعالیٰ کاارشاد ہے: اِنَّ الصَّفَا وَ الۡمَرۡوَۃَ مِنۡ شَعَآئِرِ اللہِ ۚ فَمَنۡ حَجَّ الۡبَیۡتَ اَوِ اعۡتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِ اَنۡ یَّطَّوَّفَ بِہِمَا ؕ وَ مَنۡ تَطَوَّعَ خَیۡرًا ۙ فَاِنَّ اللہَ شَاکِرٌ عَلِیۡمٌ ؎ ترجمہ:تحقیق صفا اورمروہ من جملہ یادگارِ(دین) خدا وندی ہیں،سو جو شخص حج کرے بیت اﷲ کا یا(اس کا )عمرہ کرے اس پر ذرا بھی گناہ نہیں ان دونوں کے درمیان آمدورفت کرنے میں(جس کانام سعی ہے) اورجوشخص خوشی سے کوئی امر خیرکرے توحق تعالیٰ (اس کی بڑی) قدر دانی کرتے ہیں(اور اس خیر کرنے والے کی نیت اورخلوص کو )خوب جانتے ہیں ۔ صفااورمروہ کعبہ شریف کے قریب دوپہاڑیاں ہیں،جن پر سیدنا ہاجرہ علیہا السلام نے پانی کی تلاش میں انتہائی بے تابی کے عالم میں سات چکر لگائے تھے اﷲتعالیٰ کوان کی یہ ادا اس قدر پسند آئی کہ اسے حج وعمرہ کے لیے لازمی قرار دے دیا گیا اگرچہ ابتدامیں یہ پہاڑیاں کافی بلند تھیں لیکن حرم شریف کو سیلاب سے محفوظ رکھنے کے لیے جس قدر بلند کیاجاتارہا ان پہاڑیوں کی بلندی بتدریج کم ہوتی رہی اب معمولی ٹیلے کی شکل باقی رہ گئی۔ ------------------------------