سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
پیش کرلیتاہوں اور اس کے بعداپنی اہلیہ کی تیمارداری کے لیے کراچی چلاجاتاہوں، جس کے ساتھ چالیس سالہ رفاقت رہی ہے اس کایہ حق ہے کہ اس کی بیماری میں اس کے پاس وقت گزاروں اور ویسے بھی بیوی کو بیماری اورمشکل میں اپنے شوہر کاانتظار زیادہ ہوتاہے۔ حضرت کے اس فیصلے سے سب مریدین اور متعلقین پرمعاشرت کی کئی اہم باتیں کھل گئیں اور اﷲ تعالیٰ اور رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق کے بعد حقوق مخلوق کی اہمیت پیدا ہوگئی حضرت والا کایہ عمل ان کے تفقہ فی الدین پربہت بڑی دلیل ہے۔حضرت والا کی مدینہ شریف حاضری پھرکراچی روانگی چناں چہ حضرت والا کے ساتھ میرصاحب اور صوفی شمیم صاحب مدینہ شریف حاضری دے کر جدہ روانہ ہوئے جہاں کراچی کے لیے سیٹ کاپہلے سے انتظام کردیاگیاتھا، اس طرح کراچی آپ کی روانگی ہوئی اور اہلیہ محترمہ کی تیمارداری کے لیے ہسپتال تشریف لے گئے،حضرت والاکودیکھ کر پیرانی صاحبہ کو بہت مسرت ہوئی اگرچہ بوجہ فالج بو ل نہ سکتی تھیں لیکن چہرہ جذبات کی ترجمانی کررہاتھا آپ چنددن بیمار رہ کر اس دارفانی سے کوچ فرماگئیں ۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ حضرت والا نے مکہ شریف سے روانگی سے قبل راقم الحروف کو قافلے کاامیرمقرر فرمادیاتھا اس طرح مکہ شریف اور مدینہ شریف میں وقتِ مقررہ میں حضرت والاکی تعلیمات اورمعمولات کامذاکرہ کرلیاکرتے تھے۔ ٭٭٭٭ نقشِ قدم نبیﷺ کے ہیں جنت کے راستے اللہ تعالیٰ سے ملاتے ہیں سنت کے راستے