سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
تویہ دلیل ہے کہ باپ معاف کرناچاہتا ہے اسی طرح اﷲ تعالیٰ کاتوبہ واستغفار کاحکم دینا اور اِسْتَغْفِرُوْانازل کرنا دلیل ہے ان کے نزول رحمت اور ہماری معافی پر۔اموال کوآیتِ مبارکہ میں مقدّم کرنے کی حکمت ارشاد فرمایا کہاﷲ تعالیٰ نے اموال کو بَنِیْنپرمقدم کیاہے، اس لیے کہ انسان کی جب زیادہ اولاد ہو تو رزق کے معاملے میں فکر مند ہوتا ہے،اﷲتعالیٰ نے ہماری نفسیات کی رعایت کرتے ہوئے مال کومقدم کیا۔اسی طرح حضرت انس رضی اللہ عنہ جب اپنی والدہ کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گئے اوران کی والدہ جن کانام اُم سُلیم رضی اللہ عنہا تھا نےعرض کیا:اﷲ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اپنے چھوٹے سے خادم کے لیے دعافرمادیں جبکہ ان کی عمر دس سال تھی۔توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعافرمائی حضرت انس رضی اللہ عنہ کے لیے کہ اے اﷲ تعالیٰ!اس کے مال میں برکت عطافرما، اس کی اولاد میں برکت عطافرما،اس کی عمردراز فرما اوراس کے گناہ معاف فرما۔ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید کی اقتداء کرتے ہوئے پہلے مال کی برکت کی دعا دی پھر اولاد اورعمر اورمغفرتِ ذنوب کی دعادی ہے۔لہٰذا ہرخطا کار اور گناہ گار کے لیے جنت کی ضمانت توبہ اوراستغفار ہے۔آخرمیں حضرت والانے دعافرمائی۔مولانا عاشق الٰہی برنیکے گھر دعوت بعد ازعشاء عشاء کے بعد حضرت مولانا عاشق الٰہی صاحب بلند شہری جوکہ مدینہ پاک ہجرت کر گئے تھےکہ گھر پر دعوت تھی۔حرم شریف میں نماز اداکرنے کے بعد ساراقافلہ حضرت برنی رحمۃ اللہ علیہ کے گھرپہنچا، حضرت کاقیام رباط بخارا محلہ المستراحۃ میں تھا۔ ان کے دوصاحبزادوں مفتی محمد کوثر برنی سلمہٗ اور مولاناعبداﷲ برنی سلمہٗ نے بڑی خدمت کی حضرت نے بڑی پرتکلف دعوت کی تھی۔دعوت کے بعد دوٹوکرے مالٹوں کے لائے گئے ،دونوں بزرگ توآپس میں گفتگو کرتے رہے اور احباب نے مالٹے چوس چوس کر چھلکوں کے ڈھیر لگادیے۔