سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
اہل اﷲ کی نظر کااثر ارشاد فرمایا کہ حضرت سیداحمدشہید رحمۃ اللہ علیہ جب دہلی سے بالاکوٹ جارہے تھے،ایک شخص نے دعاکی کہ اے اﷲ تعالیٰ!یہ اﷲ والا ایک نظرمجھ پرڈال دے اور خو ب آہ وزاری کیسیدصاحب جب اس شخص کے قریب پہنچے تو اچانک اس پرایک نظر ڈالی اور آگے چل دیے۔ حضر ت مولانا محمد یعقوب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ وہ شخص جب مسجدمیں آتا توروشنی پھیل جاتی، پوچھنے پر اس نے کہا کہ حضرت سیدصاحب کی نظر کااثر ہے۔دامنِ احدمیں رات ۱۰بجے مسجدِ نبوی میں عشاء کی نماز پڑھنے کے بعد کھاناوغیرہ کھاکرسب احباب آرام کرنے چلے گئے تھے اور بعض توسو ہی گئے تھے کہ اچانک حضرتِ والاکی طرف سے حکم پہنچا کہ دامنِ احد میں جانے کے لیے تیارہوجاؤ۔جلدی جلدی سب نے تیاری کی، موٹروں کاانتظام کیاگیا اور یوںیہ قافلہ رات کی ساعت میں شہدائے احد کے مزارات کی طرف چلا۔ وہاں بالکل سناٹا تھا موسم میں خنکی تھی اورحضرتِ والاپرعجیب وغریب کیفیات تھیں بڑے فرطِ جذبات سے شہداء کی خدمت میں سلام پیش کیا،ایصالِ ثواب کیا پھر مزارات کے سامنے دری بچھانے کاحکم فرمایا۔جب سب بیٹھ گئے توبہت درد سے فرمایا کہ کل کو یہ شہداء اﷲتعالیٰ کے دربار میں اپنی کٹی گردنیں، پھٹے جسم ،ٹوٹے ہاتھ پاؤں لے کرپیش ہوں گے اور کہیں گے کہ اے اﷲ تعالیٰ!یہ سب کچھ تیری وجہ سے کیا اور ایک ہم پیش ہوں گے، گردن توکیاکٹاتے اپنی حرام تمناؤں کابھی خون نہ کیا ؎ اُحد کے شہیدوں کے خونِ وفا سے سبق لے کے پابندِ دستور ہوں گا مدینہ میں جب قلب و جاں چھوڑ آیا میں مہجور ہو کر نہ مہجور ہوں گا (حضرت والادامت برکاتہم) پھر فَفِرُّوۡۤا اِلَی اللہِ کی تفسیر فرمائی۔