سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
سورۃالتین کی قسمیں ارشاد فرمایاکہاﷲتعالیٰ نےسورۃُالتِّین میں تین چیزوں کی قسمیں کھائیں اوریہ قسمیں کھانا ان چیزوں کی عظمت کی علامت ہے اوراﷲتعالیٰ نے ہماری نفسیات کی رعایت کرتے ہوئے پہلے جسمانی غذا تین (انجیر) اورزیتون کومقدم کیا،پھر روحانی غذا طورِسینا کی تجلّی کاذکر فرمایا۔کیاشان کرم ہے اﷲتعالیٰ کی!یہ مکہ و مدینہ تجلیاتِ الٰہیہ کی جگہیں ہیں،یہاں انجیرو زیتون خوب کھاؤ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کی قسم ارشادفرمایاکہ اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی قسم کھائیہے لَعَمْرُکَ اِنَّہُمْ لَفِیْ سَکْرَتِہِمْ یَعْمَہُونَ؎ ترجمہ:آپ کی جان کی قسم! وہ اپنی مستی میں مدہوش تھے۔ یہاں آپ کی زندگی کی قسم کھانے کی وجہ یہ ہے کہ قومِ لوط باہ کے نشے میں حضرت لو ط علیہ السلام کو ہلا ک کرناچاہتی تھی لیکن اﷲ تعالیٰ نے حفاظت فرمائی،اسی طرح مکہ والے جاہ کے نشے میں آپ کی زندگی کا چراغ گل کرناچاہتے تھے لیکن اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہم آپ کی زندگی کی حفاظت کریں گے بلکہ انہیں ہلاک کردیں گے۔حضرت موسیٰ علیہ السلام اورتجلّیِ طور جب کوہِ طور پراﷲتعالیٰ کی تجلی ظاہر ہوئی توموسیٰ علیہ السلام کے چہرہ پرتجلیِ طور کے بعد ایسی قوی تجلی رہتی تھی کہ بدون نقاب کے آپ کے چہرہ کوجودیکھتا اس کی آنکھ کی روشنی ختم ہوجاتی،انہوں نے حق تعالیٰ سے عرض کیاکہ ایسانقاب عطافرمائیں جو اس قوی نور کاساتربن جائے اور آپ کی مخلوق کی آنکھوں کونقصان نہ پہنچے۔ اﷲ تعالیٰ نے ارشاد ------------------------------