سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
فضیلت رکھتی ہے، سوائے مسجد حرام کے اورمسجد حرا م میں ایک نماز اس سے بھی سوگنا بڑھ جاتی ہے یعنی ایک لاکھ گناہوجاتی ہے ۔ عبداﷲ ابن عباس رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس آدمی نے مکہ معظمہ میں رمضان المبارک پایا اوراس کے روزے رکھے اورتراویح ادا کی،کسی دوسرے مقام کی نسبت یہاں سے ایک لاکھ رمضان شریف کا اجروثواب ملےگااورہرروزدوگھوڑوں کابوجھاﷲتعالیٰ کی راہ میں خیرات کرنے کا ثواب بھی ہوگا ۔؎ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس انسان نے مکہ شریف کی گرمی ایک ساعت کے لیے برداشت کی،اﷲتعالیٰ اسے جہنم کی ایک سوسال کی مسافت سے دور کردے گا ۔؎ مکہ شریف کے فضائل بے شمار ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدایش اسی بلد امین میں ہوئی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کونبوت سے اسی شہر میں سرفراز کیاگیا ، قرآن مجید سب سے پہلےاسی سرزمین پر اترا،اﷲتعالیٰ کاگھر اسی شہرمیں ہے،مقامِ ابراہیم اورآب زمزم اسی میں ہے،حجرِ اسود اوررکنِ یمانی یہیں پر ہے،حضرت ابراہیم علیہ السلام اوران کی آل واولاد کی تجلیات کایہی مرکز ہےاورحضرت خلیل اﷲ کی دعاؤں کایہی مظہر ہے۔ پیغمبرصلی اللہ علیہ وسلم کوسب سے محبوب یہی شہر ہے، اسلام کاپانچواں رکن حج اسی شہر میں اداکیاجاتا ہے،اﷲتعالیٰ نے مکہ شریف کوذاتی شرف عطا فرمایا اورمدینہ شریف کورسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کی وجہ سے نوازا۔ حضرتِ والا فرماتے ہیں ؎ یہ بھی ہجرت کا اک رازِ تکوین ہے ورنہ روضہ بھی ہوتا جوارِ حرم ------------------------------