مرزاغلام احمد قادیانی احادیث اور واقعات کی نظر میں
از: حضرت مولانا محمد اسماعیل صاحب خطیب جامع مسجد اہل حدیث گوجرانوالہ!
آنجہانی مرزاغلام احمد قادیانی نے اپنی تصدیق میں دو قسم کے دلائل سے کام لیا ہے۔
۱… اپنے الہامات۔
۲… بعض احادیث کی پیش گوئیاں۔
الہامات سے تو وہی لوگ متاثر ہوسکتے ہیں جو ان کو پیغمبر مانتے ہیں۔ ورنہ الہام بذات خود کوئی چیز نہیں۔ پھر ایسے مخالفین کا تو خیال ہے کہ بیچارے مرزاغلام احمد قادیانی اسلام کے مبادی سے ہی ناواقف تھے۔ ان کی تحریروں سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا مطالعہ اسلامیات کے متعلق بے حد ناقص تھا۔ یہ ایک مستقل موضوع ہے جس میں گفتگو کسی دوسری صحبت میں ہوگی۔ اس وقت مقصود یہ ہے کہ احادیث میں پیش آمدہ حوادث کے معیار پر آنجہانی کے دعاوی کو پرکھا جائے۔
احادیث کی پیش گوئیاں
۱… صحیحین میں حضرت ابوہریرہؓ سے نزول مسیح کے متعلق چند نشانات بتائے گئے ہیں۔ مسیحیت کے مدعی کے لئے ان کی مطابقت ضروری ہے۔
الف… ’’یضع الجزیہ‘‘ حضرت مسیح نزول کے بعد جزیہ معاف کریں گے۔
ب… ’’ویفیض المال حتی لا یقبلہ احد‘‘ اس وقت مال اس قدر زیادہ ہوگا کہ اسے کوئی قبول نہیں کرے گا۔
ج… ’’وتکون السجدۃ الواحدۃ خیرا من الدنیا وما فیہا‘‘ ایک سجدہ یا ایک رکعت پوری دنیا کے مال ودولت سے زیادہ مرغوب ہوگی۔
جزیہ معاف کرنے کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں۔ ایک یہ کہ کفر یکسر ختم ہو جائے۔ تمام لوگ اسلام قبول کر لیں۔ جزیہ خود بخود ختم ہو جائے گا۔ اس مفہوم کی تائید دوسری حدیث سے بھی ہوتی ہے۔
آنحضرتﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’فلیہلک اﷲ الملل کلہا الاملۃ الاسلام‘‘
حضرت مسیح علیہ السلام کے وقت تمام مذاہب ہلاک ہو جائیں گے۔ صرف اسلام رہ