(مولوی) عبدالرؤف امروہی (ابن مولانا سید راست علی)، (مولوی) محمد شفیق احمد امروہی، (مولوی) محمد معظم حسین امروہی، (مولوی) محمدسلیم سکندرپوری مدرس مدرسہ عالیہ رامپور، (مولوی) سید محمد شاہ محدث رامپوری، (مولوی) سید حامد شاہ رامپوری، (مولوی) محمد منور علی (محدث) رامپوری مدرس درجہ حدیث مدرسہ عالیہ رامپوری، (مولوی) محمد طیب عرب، (مولوی) محمد قیام الدین جونپوری، (مولانا) محمد سہول بھاگلپوری مدرس مدرسہ اسلامیہ دیوبند، (مولوی) محمد ابراہیم دہلوی، (مولوی) محمد قدرت اﷲ مدرس مدرسہ شاہی مراد آباد، (مولانا) خلیل احمد (محدث) سہارنپوری مدرس اوّل مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور، (مولوی) محمد عاشق الٰہی میرٹھی، (مولوی) محمد یحییٰ مدرس دوم مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور (والد شیخ الحدیثؒ)، (مولوی) محمد اسماعیل انصاری امروہی، (مولوی) سید بدرالحسن امروہی، (مولوی) سردار احمد امروہی، (مولانا) محمد خلیل اﷲ محدث مقیم رام پور، (مولوی) احمد امین مدرس دوم مدرسہ عالیہ رامپور، (مولوی) احمد نور مدرس مدرسہ عالیہ رامپور، (مولوی) غلام رسول مدرس مدرسہ عالیہ رامپور، (مولوی) صاحبزادہ محمد الطاف المعروف میانجانخاں رامپوری، (مولوی) معز اﷲ خاں مدرس مدرسہ عالیہ رامپور، (مولوی) محمد یوسف مقیم رامپور، غلام رحمانی مقیم رامپور، (مولوی) سید سجاد علی بسولوی مقیم رامپوری، (مولوی) وزیر خان مدرس مدرسہ عالیہ رامپور، (مولوی) محمد فضل کریم مقیم رامپور، (مولوی) دیانت حسین مقیم رامپور، (مولوی حافظ) عبدالغفار دہلوی، (مولانا حافظ) نورالدین احمد دہلوی۔
نواب رامپور نے اس مناظرہ کا جو فیصلہ دیا ہے اس کو مولانا ثناء اﷲ امرتسریؒ نے صحیفہ محبوبیہ اور الہامات مرزا کے آخر میں درج کیا ہے۔ ذیل میں اس کو بھی نقل کیا جاتا ہے۔
’’رامپور میں قادیانی صاحبوں سے مناظرہ کے وقت مولوی ابوالوفاء محمد ثناء اﷲ صاحب کی گفتگو ہم نے سنی۔ مولوی صاحب نہایت فصیح البیان ہیں اور بڑی خوبی یہ ہے کہ برجستہ کلام کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں جس امر کی تمہید کی اسے بدلائل ثابت کیا۔ ہم ان کے بیان سے محظوظ ومسرور ہوئے۔‘‘ (محمد حامد علی خان والیٔ ریاست رامپور)
فتنۂ قادیانیت اور حضرت مونگیریؒ کی خدمات جلیلہ
از: امیرشریعت بہار واڑیسہ حضرت مولانا سید منت اﷲ رحمانی مدظلہ، مونگیر
فرق باطلہ میں قادیانی فرقہ بڑی تیزی سے ابھرا، بڑھا اور مسلمانوں میں پھیلتا چلا