Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 55

495 - 592
ایک وقت غروب ہوجاتا ہے۔ اس لئے دنیا کے محسوس حقائق جو کہ بدلتے رہتے ہیں۔ کوئی اصلیت نہیں رکھتے۔ا صلیت اس پائیدار طاقت کو حاصل ہے جو ان سب حقائق کو پیدا کرتی ہے۔ مسلمان اس مٹ جانے والے واقعات سے توجہ ہٹا کر خدا کی ہمیشہ رہنے والی قدرت کے سامنے اپنا رشتہ جوڑنے کا خواہشمند ہے۔ وہ دنیا کی قدر صرف اسی حد تک کرتا ہے۔ جس سے آخرت کی فصل کاٹی جاسکے۔ مسلمان مل کر جب تک قوم کی شکل اختیار کرتے ہیں۔ تو اس قومیت کے نظام سے بھی ان کا مقصد ایک ایسا طریقہ زندگی رائج کرنا ہے۔ جو انہیں دنیا کے رشتوں سے پاک کرکے اور اونچا اٹھا کر آخرت کی نعمتوں سے بہرہ ور ہونے کا موقع دے۔ 
	دنیا کی دوسری قومیں قومیت کے نظام اس لئے قائم کرتی ہیں کہ کوئی اپنی نسل کو دنیا کی دوسری نسلوں کے حصے کی زمین چھین کر دینا چاہتا ہے۔ کوئی دوسروں کو غلام بنانا چاہتا ہے۔ کوئی تجارت یا دولت کی ترقی چاہتا ہے۔ لیکن مسلمان اپنی شخصیت کی اس نشوونما کا خواہش مند ہے۔ جس کے لئے زمین، نسل اور دولت وسائل سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔
موت حقیقی زندگی کا آغاز ہے
	مولانا رومؒ نے حضرت امیر حمزہؓ کا یہ واقعہ نقل کیا ہے کہ جوانی میںزرہ پہن کر جنگ کرتے تھے۔ لیکن مسلمان ہوئے تو زرہ اتار کر جہاد میں شامل ہوئے۔ کسی نے پوچھا: آپ جوان تھے تو زرہ پہنتے تھے۔ اب بڑھاپے میں بغیر زرہ کے لڑنا کہاں مناسب ہے۔ آپ نے جواب دیا۔ جوانی میں طبعی شجاعت کے بل پر جنگ کرتا تھا۔ جیسے پروانہ اپنی فطرت سے مجبور ہوکر آگ کی طرف جاتا ہے۔ تب مقصد موت نہ تھا۔ بلکہ طبیعت کی تسکین کی خاطر موت کے کھیل میں حصہ لیتا تھا۔ بہرصورت خواہش یہی ہوتی تھی کہ موت سے بچ کر دنیاوی کامیابی حاصل کرلوں۔ لیکن اب ایمان لانے کے بعد یہ راز کھلا ہے کہ وہ ناموری جس کی خاطر جنگ میں حصہ لیتے تھے۔ اصل حقیقت نہیں بلکہ اصل حقیقت اس سے ایک قدم آگے ہے۔ طبیعت کو جو سکون خطرات برداشت کرنے سے ملتا تھا۔ اس طبیعت کو تسکین دینا ہی اصل مقصد نہیں بلکہ اصلیت اس سے آگے ہے۔ اس لئے اب ایمان لانے کے بعد میں جنگ میں جاتا ہوں تو طبعی جوش کی تسکین یا ناموری حاصل کرنے نہیں جاتا۔ بلکہ ایک برتر زندگی کی تلاش میں جاتا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ اب مجھے نہ موت سے بچنے کی خواہش ہے اور نہ ناموری کی آرزو میں زندہ رہنے کی خاطر زرہ پہننے کی حاجت   ؎

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 ہفت روزہ تنظیم اہل سنت لاہور، مرزاغلام احمد نمبر حضرت مولانا سید نورالحسن بخاریؒ 9 1
4 ماہنامہ دارالعلوم دیوبند کا ’’ختم نبوت نمبر‘‘ حضرت مولانا مرغوب الرحمن دیوبندیؒ 115 1
5 ماہنامہ شمس الاسلام بھیرہ، ’’کادیان نمبر‘‘ حضرت مولانا ظہور احمد بگویؒ 317 1
6 ماہنامہ شمس الاسلام بھیرہ کا، ’’ختم نبوت نمبر‘‘ حضرت مولانا افتخار احمد بگویؒ 355 1
7 رپورٹ شعبہ تبلیغ مجلس احرار اسلام ہند امرتسر (از جنوری ۱۹۳۹ء تا یکم؍اکتوبر ۱۹۴۱ئ) حضرت مولانا عبدالکریم مباہلہؒ 419 1
9 قادیانی سیاست حضرت مولانا عبدالکریم مباہلہؒ 441 1
10 خطبہ عیدلاضحی ۱۳۵۳ھ، ترکان احرار کا پیغام ترکی کے نامہ نگار 451 1
11 لا نبی بعدی جناب قاری عبدالحئی عابد مرحوم 461 1
12 قادیانیوں کے کلمہ کی حقیقت حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ 479 1
13 تحریک ختم نبوت حضرت مولانا عبدالستار خان نیازیؒ 483 1
14 سنڈیمن میں کیا ہوا؟ جناب مختار حسن صاحب 519 1
15 اسلام میں عقیدۂ ختم نبوت حضرت مولانا فضل حق پشاوریؒ 539 1
16 امت مرزائیہ کی غلط بیانیوں کا جواب حضرت مولانا سعید الرحمن علویؒ 545 1
18 مرزائیوں کا سیاسی کردار ؍؍ ؍؍ ؍؍ 555 1
19 مرزائیت کیا ہے؟ 14 3
20 ظلیت بلکہ عینیت 17 3
21 سرکار دوعالمﷺ پر شرمناک حملہ 18 3
22 پرائمری فیل مصلح موعود 19 3
23 مختاری فیل مسیح موعود 21 3
24 افیمی استاد کا افیمی شاگرد 21 3
25 قادیانی نبوت کے تابوت میں آخری کیل 24 3
26 مسلم لیگ اور اسلام 25 3
27 مرزاغلام احمد نمبر کا منشاء 26 3
28 تنظیم اہل سنت کے ’’مرزاغلام احمد نمبر‘‘ کے متعلق معزز اکابر ملت کی آرائے گرامی 27 3
29 مرزاغلام احمد اور عشق خدا ورسول 38 3
30 لاہوری جماعت اور مولوی محمد علی 39 3
31 حضرت مرزاصاحب کا عشق رسول 40 3
32 حضرت مسیح موعود کا عشق قرآن 43 3
33 فریب خوردگی یا فریب کاری؟ 48 3
34 قرارداد مقاصد احمدی نقطۂ نگاہ کی تفسیر ہے 56 3
35 قرارداد مقاصد اور ہمارے وزیراعظم 57 3
36 قادیانی اور مولانا اختر 61 3
37 حکومت قادیانیوں کو ایک الگ جماعت تسلیم کرے 61 3
38 مرزاغلام احمد قادیانی کی نبوت وامامت اور تعلیمات کے متعلق نقاش پاکستان حکیم الامت حضرت علامہ اقبالؒ اور بابائے صحافت حضرت مولانا ظفر علی خان کے ارشادات 67 3
39 قادیانی اور جمہور مسلمان 71 3
40 غیرمشروط مناظرہ کا کھلا چیلنج 75 3
41 امت محمدیہ اور ملت اسلامیہ کا مسلمۃ الکل، متفق علیہ اور اجماعی عقیدہ ختم نبوت 76 3
42 سابق انبیاء علیہم السلام اور ان کی امتوں کی شہادت 77 3
43 ایک فوق العادت واقعہ، مردہ کی شہادت 81 3
44 جنگلی جانوروں کی شہادت 81 3
45 تنظیم اہل سنت 82 3
46 مرزاغلام احمد قادیانی… اپنی زبانی 83 3
47 مرزاغلام احمد قادیانی احادیث اور واقعات کی نظر میں 89 3
48 مرزاقادیانی کی سیرت مقدسہ اور آپ کے اخلاق عالیہ 92 3
49 بدزبانی کے متعلق مرزاقادیانی کا فیصلہ 98 3
50 نبوت کا گورکھ دھندا 107 3
51 عجائبات مرزا 113 3
52 نبیٔ افرنگ کی داستان حیات 117 4
53 خطبۂ استقبالیہ 128 4
54 ختم نبوت کی حقیقت اور حفاظت دین کے لئے سلسلہ میں ہمارے بزرگوں کا مؤقف 138 4
55 قادیانیت اسلام کے متوازی ایک جدید مذہب 148 4
56 مرزاقادیانی کے اقوال کفریہ اس کی تحریروں کے آئینہ میں 161 4
57 دعویٔ نبوت واقوال کفریہ اس کی تحریر کے آئینہ میں 163 4
58 احادیث کے متعلق مرزاقادیانی کا خیال 168 4
59 مرزاغلام احمد قادیانی کے تیس جھوٹ 170 4
60 آنحضرتﷺ کی ذات گرامی پر مرزاقادیانی کے دس جھوٹ 171 4
61 افتراء علیٰ اﷲ کی دس مثالیں 173 4
62 حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر دس جھوٹ 176 4
63 مرزاغلام احمد قادیانی کی پیشین گوئیاں واقعات کے آئینہ میں 179 4
64 مرزاغلام احمد قادیانی کی فیصلہ کن پیشین گوئیاں اور ان کا شرمناک انجام 182 4
65 مرزاقادیانی کے کرتب 186 4
66 مرزائیت، عقل سلیم کے لئے چیلنج 201 4
67 مرزاقادیانی کے دعوے کے اسباب 203 4
68 مسئلہ ختم نبوت کتاب وسنت کی روشنی میں 208 4
69 عقیدۂ ختم نبوت اور مرزاغلام احمد قادیانی 219 4
73 ختم نبوت علم وعقل کی روشنی میں 227 4
74 ختم نبوت اور مرزاغلام احمد قادیانی 231 4
75 ختم نبوت اور امت کی ذمہ داریاں 235 4
76 قصر نبوت پر اسلام کے باغیوں کا حملہ اور ہماری ذمہ داری 238 4
77 مرزاغلام احمد کی ناپاک جسارت … تحریف قرآن 243 4
78 قادیانیت 251 4
79 مسیح اور مہدی دو شخصیتیں 257 4
80 رد قادیانیت پر فضلاء دارالعلوم دیوبند کی تصنیفی خدمات 271 4
81 رأس الاذکیاءحضرت مولانا سید احمد حسن محدث امروہیؒ اور مرزاقادیانی 281 4
82 فتنۂ قادیانیت اور حضرت مونگیریؒ کی خدمات جلیلہ 295 4
83 اطلاع عام برائے اہل اسلام 298 4
84 ردقادیانیت پر دواہم رسائل 306 4
85 اسلام اور مرزائیت کا تضاد 318 5
86 تکفیر اہل قبلہ اور لعن معیّن پر عالمانہ بحث 318 5
87 علماء وخواجگان کے ارشادات کا خلاصہ 319 5
88 جواب شبہہ اول اور فتنہ مرزائیت کی تاریخ 320 5
90 ختم نبوت کا انکار ہر دور میں ارتداد ہے 324 5
91 مسئلہ تکفیر اہل قبلہ 325 5
92 فقہا اور اصولییّن کی رائے 328 5
93 حضور خاتم الانبیاء الرسل ہیں اور اس کا منکر کافر ہے 329 5
94 زندیق اور مرتد میں فرق 330 5
95 موازنۂ نبوت 332 5
96 ایک انوکھا رحمت للعالمین 336 5
97 مرزا قادیانی کی رحمت کا یہ پہلو 339 5
98 عریانی حقائق 344 5
99 کفریات مرزا 348 5
100 مرزا غلام احمد قادیانی مراقی تھا 351 5
101 فتنہ قادیان 352 5
102 پاپائے قادیان کی شوخ چشمانہ جسارت 353 5
103 شعبہ تبلیغ مرکزیہ احرار اسلام ہند قادیان گورداسپور کی سالانہ روئیداد وگوشوارہ آمد وصرف جناب الحاج میاں قمرالدین اچھرویؒ 425 1
104 قادیان میں مدرسۂ دارالمبلغین کا قیام! 429 103
105 مقتدر حضرات کی آراء 431 103
106 گوشوارہ ملازمین مرکزیہ شعبہ تبلیغ احرار اسلام قادیان 436 103
107 مرزاغلام احمد قادیانی اور اس کے پیروئوں کے کفریہ عقائد 437 103
109 اسلام کا نصب العین کیا ہے؟ 452 10
110 عہد معاویہؓ میں نظام حکومت الٰہی کے بجائے شخصی حکومت کا قیام 453 10
111 موجودہ زمانہ میں حکومت الٰہی کے قیام کی آسانیاں 454 10
112 نظام حکومت الٰہی 454 10
113 ترکان احرار کا پیغام 455 10
114 حکومت الٰہی کی حمایت کے لئے ترکان احرار کا تازہ اقدام 456 10
115 قادیانی دجل کی حقیقت 457 10
116 قرآنی آیات میں تحریف 458 10
117 ’’احسان‘‘ اور ’’زمیندار‘‘ کی تحریروں کا اثر 458 10
118 غازی مصطفی کمال پاشا کی تقریر 459 10
119 مسلمانوں کی غلامی پر اظہار افسوس 460 10
120 جلسہ کا اختتام 460 10
121 عقیدہ ختم نبوت اسلام کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے 463 11
122 انکار ختم نبوت کفروارتداد ہے 463 11
123 احادیث نبوی 470 11
124 حیات عیسیٰ علیہ السلام 475 11
125 ارشادات رسول اﷲﷺ 476 11
126 تحریک کیوں شروع ہوئی؟ 488 13
127 اس کانفرنس میں تاخیر کیوں ہوئی؟ 489 13
128 نماندستمگار بد روزگار 490 13
129 نئے دستور کی سہولتیں 491 13
130 کانفرنس اب منعقد ہونے کی وجہ 492 13
131 مسلمان شہید کی خصوصیت 493 13
132 خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمیﷺ 494 13
133 موت حقیقی زندگی کا آغاز ہے 495 13
134 پاکستان کے اصل معمار شہداء تھے 497 13
135 تحریک ختم نبوت ایک سیاسی انقلاب کا پیش خیمہ تھی 498 13
136 دنیا کی ہر نعمت شہداء کی قربانی کے طفیل حاصل ہے 499 13
137 ہماری قومیت کی بنیاد عشق ناموس رسولﷺ ہے 500 13
138 دنیاکی سرسبزی خون شہیداںکی سرخی سے سیراب ہے 500 13
139 تحریک صرف مذہبی نہیں تھی 501 13
140 پاکستان کی سالمیت ختم نبوت کے اعتقادات سے وابستہ ہے 502 13
141 ختم نبوت کے بغیر دو قوم کا نظریہ باقی رہے گا نہ ایک پاکستانی قوم 503 13
142 اقتصادی مشکلات کا حل بھی ختم ہے 504 13
143 زرعی اصلاحات بھی ختم نبوت کے سہارے ہی ممکن ہیں 505 13
144 خارجہ پالیسی بھی ختم نبوت کے اصول کی محتاج ہے 506 13
145 اتحاد عالم اسلام بھی مسئلہ ختم نبوت کے تصفیہ کا منتظر ہے 507 13
146 راست اقدام کے متعلق غلط فہمیاں 507 13
147 مسلم لیگ کا ڈائریکٹ ایکشن 509 13
148 آئین کے تحت وزارت بدلنا عوام کا جمہوری حق ہے 510 13
149 ۱۹۵۳ء میں کئی دوسری اسلامی جمہوری تحریکیں بھی کچلی گئی تھیں 511 13
150 نوجوانوں کو دعوت عمل 514 13
151 علماء امتی کانبیاء بنی اسرائیل 515 13
152 چھوٹے سرکاری ملازم کلرک اور غریب تاجر توجہ کریں 516 13
153 جمہور کی اسلامی تربیت اور بیداری 516 13
154 ختم نبوت ایک نئی دینی اور دنیاوی زندگی کا پیغام ہے 518 13
155 تحریک کا آغاز 525 14
156 بھائی کی ہلاکت 526 14
157 ڈپٹی سپیکر کا اغواء 529 14
158 شہر کا انتظام 533 14
159 مرزائیوں کا انخلاء 535 14
160 بھوک ہڑتال 536 14
161 دوکامیابیاں، تین سوال 538 14
163 تقریر حضرت مولانا محمد علی جالندھری مکی مسجد گوجرانوالہ شہر ۲۱؍اکتوبر ۱۹۶۶ء 585 18
164 تقریر حضرت مولانا محمد علی جالندھری بمقام کمپنی باغ سرگودھا مورخہ ۱۶؍مئی ۱۹۸۰ء بعد نماز عشاء 570 18
Flag Counter