بہانہ کرکے ہندوقوم کے مسلم بنانے کا
نرالا ڈھنگ نکالا قریہ قریہ لوٹ کھانے کا
دیا موقع جو خود غرضوں نے اجلاسوں میں آنے کا
تعارف سے ملا قابو اشاعت کے بہانے کا
نہیں ہندو کوئی مسلم بنا اس طرز حکمت سے
مسلماں ہوگئے مرتد مگر بسوا کی بیعت سے
مسلمانو! یہ مرزائی عجیب فتنے مچاتے ہیں
مسلمانوں میں یہ مرتد منافق بن کے آتے ہیں
فریب آموز باتوں پر مسلماں پھول جاتے ہیں
تو دام مکر میں سو طرح سے ان کو پھنساتے ہیں
مسلمانوں میں مل مل کر وہ اپنا کام کرتے ہیں
جو ان کا کام کرتے ہیں برا انجام کرتے ہیں
عزیزو! کیا یہی قومی حمیت کا تقاضا ہے
تمہارے دشمنان دین پر تم کو بھروسہ ہے
تمہیں غارت گراں دین وایماں سے مدارا ہے
تمہاری اس روش سے سب مسلمانوں کو دھوکا ہے
سب اپنی مجلسوں میں شوق سے ان کو بلاتے ہیں
عنایت سے تمہاری اور ہی وہ گل کھلاتے ہیں
یہ مار آستیں ہیں دوستو! خوب وخطر کیجو
زہیر اب قوم کو اس فتنۂ نو سے خبر کیجو
نہ کچھ تو ان کی تبلیغ واشاعت پر نظر کیجو
یہ دھوکہ ہے یہ دھوکہ ہے بہت اس سے خدرکی جو
الٰہی اس شر دجال کو پامال کردینا
دلوں کو نعمت ایماں سے مالامال کردینا
ایک انوکھا رحمت للعالمین
مرزا قادیانی کا سید الانبیاء علیہ السلام کا ہمسر بننا
از ابو النور مولوی محمد بشیر صاحب کوٹلی لوہاراں مغربی!
یہ امر مثل روز روشن واضح رہے کہ اﷲ تبارک وتعالیٰ نے حضور خاتم المرسلینﷺ کو اس عالم میں تاج ’’رحمت للعالمین‘‘ پہنا کر مبعوث فرمایا۔ قرآن پاک میں صاف ارشاد ہے: ’’وما ارسلنک الا رحمۃ للعالمین‘‘ {ہم نے آپﷺ کو تمام عالموں کے واسطے رحمت بنا کر بھیجا۔} چنانچہ حضرت رحمت للعالمین کے صدقہ میں رب العالمین نے مخلوق پر قسم قسم کے انعام واکرام فرمائے اور حضورﷺ کی خاطر کافروں کو بھی باوجود ان کی درخواست عذاب کے عذاب دینے سے محفوظ رکھا۔