یہی ہے کہ کسی مرد کو اس وقت تک کھانے، سونے اور آرام سے بیٹھنے کی مہلت نہ دیں۔ جب تک کہ وہ تحفظ ختم نبوت کے لئے کسی نہ کسی ذمہ داری کو قبول کرنے پر آمادہ نہ ہوجائے۔
ایک انقلاب کروٹ لے رہا ہے
جب ساری قوم اس ایک عزم سے سرشار ہوکر اٹھے گی تو حالات بدل جائیں گے۔ فضا بدل جائے گی۔ سیاست کا رخ بدل جائے گا۔ تمہاری قسمت اور تمہاری بے چارگی بھی بدل جائے گی۔ تمہیں ان لیڈروں سے نجات مل جائے گی۔ جو تحفظ ختم نبوت کی نسبت اپنی نفس پروری ضروری سمجھتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ہم ان جھوٹے رہنمائوں کو چھوڑ کر اس کی پیروی نہ کریں جو دونوں جہانوں کا بادشاہ ہونے کے باوجود ایک کالی کملی پر گزارہ کرتا تھا۔ ایک کھجور کے بوریے پر سوتا تھا۔ کبھی دو دقت پیٹ بھر کر کھانا نہ کھاتا تھا۔ قوم کو یہ سبق دیتا تھا کہ میری بیٹی فاطمہؓ بھی چوری کرے تواس کے ہاتھ کاٹ دوں گا۔ غلطی سے کسی مسکین کو کوڑا لگ جائے تو اپنی پیٹھ ننگی کرکے اس کے سامنے عاجزی سے کھڑا ہوجاتا تھا کہ بھائی امتی ہو، تو کیا ہے۔ مجھ سے تمہیں تکلیف پہنچی، اپنا بدلہ لے لو۔
ختم نبوت ایک نئی دینی اور دنیاوی زندگی کا پیغام ہے
اگر تمہاری نگاہیں ان رموزواسرار کو نہیں پہنچ سکتیں۔ جو معراج میں پوشیدہ تھے اگر تم ابراہیم علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام اور عیسیٰ علیہ السلام کی طرح اس نبیﷺ کے مقام سے آگاہ نہیں ہوسکتے تو کم از کم اتنا تو دیکھ سکتے ہو کہ وہ کمیونزم جس کا سٹالین غریبوں کے نام پر امیریاں کرنے لگ گیا تھا اور وہ امریکہ اور برطانیہ اور فرانس کی جمہوریتیں جو الجزائر اور فلسطین کے مظلوموں کو گولیوں سے حریت کا سبق دیتی ہیں اور مسلمان ممالک میں وطن پرستی کی تحریکوں کے وہ سربراہ جو اپنے مفاد کی خاطر قومی مفاد کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔ تمہیں تمہاری زندگی بہتر بنانے ترقی کرنے اور تمہارے دکھوں اور تکالیف سے نجات دلانے کی خاطر وہ مثال مہیا نہیں کرسکتے جو کہ تمہارا اپنا آقا اور مولا مہیا کرسکتا ہے۔
’’وصلی اﷲ تعالیٰ علیٰ خیر خلقہ محمد واٰلہ واصحابہ والتابعین وتبع التابعین وسلف الصالحین وبارک وسلم علیہم اجمعین‘‘