ایسی باتیں لے کر تمہارے پاس آئیں گے جو کبھی نہ تم نے سنا ہو گا اور نہ تمہارے آباء واجداد نے لہٰذا تم ان سے خبردار رہنا، وہ تم کو نہ تو گمراہ کرنے پائیں اور نہ تو فتنہ میں ڈالنے پائیں۔}
شاید وہ زمانہ آگیا ہے کہ طرح طرح کے دجال وکذاب پیدا ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ نئی نئی باتیں گڑھ کر پیش کر رہے ہیں اور مختلف انداز میں مسلمانوں کو راہ حق سے ہٹانے کے در پے ہیں۔ نام بظاہر بڑا خوشنما ہے۔ مگر زہر آلود یہ قادیانی فتنہ بھی دراصل اسی دجالی فتنہ کی ایک صورت ہے جو ہندوستان میں ہمارے سامنے ظاہر ہیں۔ حیرت ہے کہ ہندوستان میں ایک ملحد وزندیق کھڑا ہو کر یہ کہنے کی جرأت کرتا ہے کہ وہ حضرت مہدی ہے۔ مسیح موعود ہے اور نبی ہے۔ معاذ اﷲ! ایسی بے باکی، ایسی گستاخی اور ایسا غلط دعویٰ اگر اسلامی حکومت ہوتی تو اسی وقت وہ قتل کر دیا جاتا۔
یاد رکھا جائے جب تک دارالعلوم دیوبند اور اس کی فیض یافتہ جماعت موجود ہے کوئی ایسی دجالی تحریک کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ جس طرح دارالعلوم دیوبند اور اس کے تلامذہ نے گذشتہ سواسوسال سے دین مبین کی حفاظت کی ہے۔ آئندہ بھی یہ دینی اور بین الاقوامی درسگاہ اپنا یہ فریضہ انجام دیتی رہے گی اور یہ ان افراد کو پیدا کرتی رہے گی جن کی زندگی کا مشن حفاظت وصیانت تعلیمات اسلامی رہے گا۔ اﷲتعالیٰ اس ادارہ کو تاقیامت زندہ وتابندہ رکھے۔ اخیرمیں مجھے بے ساختہ اس وقت سابق مہتمم حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ کی بات یاد آرہی ہے۔ فرمایا کہ اب اس برصغیر میں مجدد کا فریضہ دارالعلوم دیوبند اور اس کے علماء پر عائد ہے۔ جو فتنے اور خس وخاشاک مخالفین کی طرف سے آئیں گے۔ ان فتنوں کا مٹانا اور خس وخاشاک سے دامن اسلام کو محفوظ رکھنا ان کے فرائض میں داخل ہے۔ اﷲ رب العالمین خادمان دارالعلوم دیوبند کی دینی جرأت وہمت برقرار رکھے۔ تاکہ یہاں سے حق کی آواز اٹھتی اور پھیلتی رہے۔
’’ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم۰ آمین یا رب العلمین‘‘
عقیدۂ ختم نبوت اور مرزاغلام احمد قادیانی
از: مولانا عبدالعلیم فاروقی دارالمبلغین لکھنؤ
اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اﷲ کے آخری پیغمبر حضرت محمدﷺ جو مقدس شریعت لے کر دنیا میں مبعوث ہوئے وہ خدا کی آخری اور دائمی شریعت ہے جو بالکل واضح اور روشن ہے۔ نہ تو اس میں کوئی الجھاؤ ہے اور نہ ہی کسی قسم کا ابہام ہے۔ اسی طرح جن پاکباز ہستیوں نے اس دین متین کو