۸… ابن سعد محمد ابن کعب قرظی سے روایت کرتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ نے حضرت یعقوب علیہ السلام پر وحی نازل فرمائی: ’’انی ابعث من ذریتک ملوکاً وانبیاء حتیٰ البعث النبیٰ الحرمی… ہو خاتم الانبیاء واسمہ احمد (خصائص کبریٰ ص۹ ج۱)‘‘ {میں آپﷺ کی ذریت میں بادشاہ اور انبیاء پیدا کروں گا۔ یہاں تک کہ حرم والے نبی مبعوث ہوں… وہ خاتم الانبیاء ہوں گے اور ان کا نام احمد ہوگا۔}
ایک فوق العادت واقعہ، مردہ کی شہادت
اس سلسلہ میں ایک حیرت انگیز اور سبق آموز واقعہ عرض کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ حضرت نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ: ’’زید ابن خارجہ انصار کے سرداروں میں سے تھے۔ ایک روز وہ مدینہ طیبہ کے بازاروں میں پیدل چل رہے تھے کہ یکایک زمین پر گر پڑے اور فوراً وفات پاگئے۔ انصار کو اس کی خبر ہوئی تو ان کو وہاں سے اٹھایا اور گھر لائے اور چاروں طرف سے ڈھانپ دیا۔ گھر میں کچھ انصاری عورتیں تھیں جو ان کی وفات پر گریہ وزاری میں مبتلا تھیں اور کچھ مرد جمع تھے۔ اس طرح پر جب مغرب وعشاء کا درمیانی وقت آیا تو اچانک ایک آواز سنی گئی کہ: ’’چپ رہو! چپ رہو۔‘‘ لوگوں نے دیکھا تو معلوم ہوا کہ یہ آواز اسی چادر کے نیچے سے آرہی ہے جس میں میت ہے۔ یہ دیکھ کر لوگوں نے ان کامنہ کھول دیا۔ اس وقت دیکھا کہ زید ابن خارجہ کی زبان سے کہنے والا یہ کہتا ہے کہ ’’محمد رسول اﷲ النبی الامی خاتم النبیین لا نبی بعدہ کان ذلک فی الکتاب الاول صدقہا، صدقہا‘‘ یعنی محمد اﷲ کے رسول ہیں اور نبی امی ہیں جو انبیاء کے ختم کرنے والے ہیں۔ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوسکتا۔ یہی مضمون کتاب الاوّل یعنی توریت، انجیل وغیرہ میں موجود ہے۔ سچ کہا، سچ کہا۔‘‘ (ختم نبوت فی الآثار)
جنگلی جانوروں کی شہادت
یہاں ایک اور بصیرت آموز اور عبرت انگیز واقعہ بھی سن لیجئے۔ حضرت عمرؓ، حضرت علیؓ، حضرت ابوہریرہؓ اور حضرت عائشہ صدیقہؓ سے بیہقی، طبرانی، اوسط طبرانی صغیر، ابن عدی، حاکم، ابونعیم، ابن عساکر، خصائص کبریٰ، سیوطی ج۲ ص۶۵ میں ایک روایت منقول ہے کہ آنحضرت نے ایک اعرابی کو دعوت اسلام دی تو اس نے کہا۔ جب تک یہ گوہ آپ پر ایمان نہ لائے میں آپ پر ایمان نہ لاؤ گا۔ آپ نے گوہ سے خطاب فرمایا کہ بتلا میں کون ہوں؟