دعویٔ نبوت واقوال کفریہ اس کی تحریر کے آئینہ میں
۱… ’’خدا وہ خدا ہے کہ جس نے اپنے رسول کو یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۳۶، خزائن ج۱۷ ص۴۲۶)
۲… ’’میں رسول بھی ہوں اور نبی بھی ہوں۔‘‘
(اشتہار ایک غلطی کا ازالہ ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۱۱)
۳… ’’اور میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اس نے مجھے بھیجا ہے اور اسی نے میرا نام نبی رکھا ہے اور اسی نے مجھے مسیح موعود کے نام سے پکارا ہے اور اس نے میری تصدیق کے لئے بڑے بڑے نشان ظاہر کئے ہیں جو تین لاکھ تک پہنچتے ہیں جن میں بطور نمونہ کسی قدر اس کتاب میں لکھے گئے ہیں۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
۴… ’’سچا خدا وہ خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۵… ’’میں خدا کے حکم کے موافق نبی ہوں۔‘‘
(مرزاقادیانی کا آخری خط مندرجہ اخبار عام مورخہ ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ئ، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۹۷)
۶… ’’ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول ونبی ہیں۔‘‘ (بدر مورخہ ۵؍مارچ ۱۹۰۸ئ، ملفوظات ج۱۰ ص۱۲۷)
۷… ’’پس اس میں کیا شک ہے کہ میری پیشین گوئیوں کے بعد دنیا میں زلزلوں اور دوسری آفات کا سلسلہ شروع ہو جانا میری سچائی کے لئے ایک نشان ہے۔ یاد رہے کہ خدا کے رسول کی خواہ کسی حصہ زمین میں تکذیب ہو مگر اس کی تکذیب کے وقت دوسرے مجرم بھی پکڑے جاتے ہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۶۱، خزائن ج۲۲ ص۱۶۵)
۸… ’’سخت عذاب بغیر نبی قائم ہونے کے آتا ہی نہیں جیسا کہ قرآن شریف میں… اﷲتعالیٰ فرماتا ہے۔ ’’وما کنا معذبین حتیٰ نبعث رسولاً‘‘ پھر یہ کیا بات ہے کہ ایک طرف تو طاعون ملک کو کھا رہی ہے اور دوسری طرف ہیبت ناک زلزلے پیچھا نہیں چھوڑتے۔ اے غافلو! تلاش کرو شاید تم میں کوئی خدا کی طرف سے نبی قائم ہو گیا ہے۔ جس کی تم تکذیب کر رہے ہو۔‘‘ (تجلیات الٰہیہ ص۸،۹، خزائن ج۲۰ ص۴۰۰،۴۰۱)
۹… ’’خدا نے نہ چاہا کہ اپنے رسول کو بغیر گوا ہی چھوڑے۔‘‘
(دافع البلاء ص۸، خزائن ج۱۸ ص۲۲۹)