عنوان سے شائع ہوئی تھی کہتے ہیں: ’’حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں سے ہمارا اختلاف صرف وفات مسیح یا چند اور مسائل میں ہے۔ آپ نے فرمایا اﷲتعالیٰ کی ذات، رسول کریمﷺ، قرآن، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ غرض کہ آپ نے تفصیل سے بتایا کہ ایک ایک چیز میں ہمیں ان سے اختلاف ہے۔‘‘
قادیانیت کا اہم موضوع اگرچہ کافی وقت کو چاہتا ہے۔ مگر ہم نے صرف ایک عنوان کے تحت اجمالاً کچھ عرض کیا ہے۔ امید ہے کہ دیگر اصحاب قلم اور ارباب علم وفن اس طرف خصوصی توجہ فرمائیں گے اور کھل کر وقت کے اس خطرناک فتنہ کا تعاقب کریں گے۔ اﷲ پاک دین حق کی حمایت وحفاظت اور حقانیت ونقابت کے سلسلہ میں ہونے والی ہر خدمت کوبارآور فرمائے۔ آمین!
ختم نبوت علم وعقل کی روشنی میں
از: فرید الدین مسعود، ڈائریکٹر اسلامک فاؤنڈیشن بنگلہ دیش
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ دین مکمل ہوچکا ہے اور محمدﷺ خدا کے آخری رسول اور خاتم النّبیین ہیں۔ امت کا متفقہ عقیدہ ہے کہ رسول اﷲﷺ کے بعد اور کوئی نیا نبی آنے والا نہیں ہے۔ اسلام خدا کا آخری پیغام اور زندگی کا مکمل نظام ہے۔ یہ عقیدہ قرآن کریم، سنت متواترہ، اجماع امت، اولین وآخرین اور قیاس، چاروں دلائل کی رو سے ایک طے شدہ امر ہے۔
اﷲ تبارک وتعالیٰ رب العالمین ہیں۔ رب کے معنی یہی ہیں کہ کسی چیز کو اس کے مناسب تربیت دے کر تدریجاً کمال تک پہنچانے والا۔ اسی ربوبیت کا تقاضا تھا کہ انسان کے مادی ارتقاء کو حد تکمیل تک پہنچانے کے لئے سارے مادی اسباب کا انتظام فرمایا گیا۔ پس رب العالمین کی حکمت بالغہ سے یہ کیونکر متصور ہوسکتا ہے کہ وہ انسان کی روحانیت کی تکمیل کا بندوبست اور اس کا مکمل انتظام نہ فرماتے۔
روح عالم امر کی چیز ہے۔ اﷲتعالیٰ کے امر وتذکیر ہی سے اس کی تسکین ہوتی ہے۔ خدائے رحیم وکریم نے بے پناہ ربوبی شفقت ہی کی بناء پر مادی ارتقاء کے اسباب مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ انسان کی ابتدائے آفرنیش ہی سے انسانیت وروحانیت کی تربیت وترقی کے لئے وحی اور نبوت کا سنہری سلسلہ جاری فرمایا ہے اور بتدریج اس کو تکمیل تک پہنچایا۔