عصبیتوں کا مخالف کوئی نہ ہوگا۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ایک مسلمان بھائی کا حق دوسرے مسلمان بھائی کو منتقل کردینا ظلم ہے۔ ظلم سے تعصب مٹا نہیں کرتے بلکہ ہر تعصب کی پرورش کسی ظلم سے ہوتی ہے۔ کل پنجاب کے نام پر بنگال کو اس کثرت آبادی کے حق نیابت سے محروم کیا گیا تھا۔ بعض نادان پنجابی اس پر خوش ہوئے کہ بنگالی بڑے متعصب ہیں۔ اچھا ہے ان کی نیابت کم ہوگئی۔ اس کا صلہ یہ ملا کہ آج خود پنجاب ساٹھ فیصد کے بجائے چالیس فیصد نیابت پاتا ہے اور قبائلی نمائندگی کے نام پر پولٹیکل ایجنٹوں کے بنائے ہوئے جرگے اسمبلیوں میں نمائندے بھیجتے ہیں۔ غرض ظلم کی جڑ سے ہمیشہ ظلم کا پھل پیدا ہوتا ہے۔ ظلم اور انصاف کے مابین حد سوائے نبیﷺ کی شریعت کے اور کسی پیمانے سے کھینچی نہیں جاسکتی۔
نبیﷺ کی شخصیت کو ملک کی سیاست سے خارج کرنے کی کوشش کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ خود ملک کی سیاست مجہول اور معدوم ہوکر رہ گئی ہے۔ جن بوالعجبیوں پر کبھی مسلم لیگ کا مذاق اڑایا جاتا تھا۔ آج ملک کی ہر سیاسی پارٹی ان بوالعجبیوںکا عجائب گھر بن کر رہ گئی ہے۔ اور خود مسلم لیگ جو پاکستان کے مخالفین کے مسند اقتدار پر قابض ہوجانے کے شکوے کیا کرتی تھی۔ وہ ملک کی وحدت کی جڑ پر کلہاڑے چلانے والوں کے ساتھ سودا بازی پر مجبور ہے۔
اقتصادی مشکلات کا حل بھی ختم ہے
۲… دوسرا مسئلہ پاکستان کی اقتصادیات کو کوئی واضح شکل دینے اور اقتصادی مشکلات کو حل کرنے کا تھا۔ یہ مسئلہ آگے میں ضمنی مسائل پر منقسم ہے۔ ایک یہ کہ خوراک کی کمی کس طرح دور ہو۔ اگر ہر سال یہی چلن رہا کہ قرض لے کر ادھار کھاتے رہے تو ایک دن اپنے ساتھ اولاد اور باپ دادا کے ورثے کو بھی خاکم بدہن رہن رکھنے کی نوبت آجائے گی۔ دوسرا ضمنی مسئلہ صنعت کو ترقی دینے اور صنعت کو زراعت کے مابین توازن قائم رکھنے اور بین الاقوامی تجارت کا کوئی منصوبہ بنانے پر مشتمل ہے۔ تیسرا ضمنی مسئلہ یہ ہے کہ ملک کے اندر جو دولت یا جائیداد فراہم ہو۔ اس کی تقسیم کسی منصفانہ بنیاد پر ہونی چاہئے۔ تاکہ خوامخواہ امیر، امیر تر اور غریب، غریب تر نہ ہوتے چلے جائیں۔ کسی با ہنر کے کمانے کا راستہ بند نہ ہو اور کسی بے ہنر پر دوسروں کی کمائی ہتھیالینے کے راستے کھلے نہ رہیں۔
یہ موقع ان مسائل پر تفصیلی بحث کا نہیں۔ مختصر یہی کہا جاسکتا ہے کہ ان میں سے ہر ایک ضمنی مسئلے کے مختلف حل ہیں۔ مثلاً خوراک کے متعلق کوئی کہتا ہے کہ پہلے کاشتکاروں کے حقوق ملکیت ملنے چاہئیں۔ کوئی کہتا ہے۔ بڑے زمینداروں کو ملکیت سے محروم کرنا چاہئے۔ کوئی کہتا ہے