انتظام وانصرام حضرت مولانا صاحب موصوف کے ہاتھ میں ہے۔
مولانا نے مجھے آمدوخرچ کے رجسٹر دکھائے۔ آمدنی کا حساب باقاعدہ درج ہے۔ چھوٹی سے چھوٹی رقم بھی اندراج میں لائی گئی ہے۔ میں نے کیش بک کا رجسٹر کھاتہ سے موازنہ کیا۔ چند ایک رقومات مختلف مہینوں کی آمد کے نکال کر دیکھے۔ جن کا بالکل درست اندراج پایا۔ آمدنی کی ایک آنہ کی رقم تک بھی لکھی ہوئی پائی۔ اور آمدن کو مولانا موصوف کے حسن انتظام سے بتدریج ترقی حاصل ہورہی ہے۔ اور ان کی حسن تدبیر سے شعبہ کا ماہوار خرچ جو تین صد روپے سے متجاوز ہے۔ باقاعدگی سے چل رہا ہے۔ بلکہ اس کے علاوہ شعبہ تبلیغ نے ایک لنگر قائم کررکھا ہے۔ تمام مسلمان اصحاب جنہیں کسی غرض کے لئے اس کفر کی بستی میں آنے کا اتفاق ہوتا ہے۔ انہیں بلالحاظ کھانا مفت دیا جاتا ہے۔ بلکہ اگر رات ٹھہرنے کا موقع آجائے تو ان کی رہائش کا مکمل انتظام دفتر میں موجود رکھا ہوا ہے۔ مجھے ایک رجسٹر دکھایا گیا جس میں تمام آنے والے مہمانوں کا باقاعدہ اندراج تھا۔ یہ حسن انتظام کی بہترین علامت ہے۔ مولانا محمد حیات صاحب آمدوخرچ کے رجسٹر ماہوار مہتمم صاحب سے چیک کرواتے ہیں۔ ہر مہینہ کے اخیر میں مہتمم صاحب کے دستخط موجود تھے۔ بلکہ سالانہ حساب مکمل ایڈٹ کرایا گیا ہے۔ ہر مسلمان کو ہر وقت اجازت ہے کہ وہ شعبہ کے رجسٹروں کا معائنہ کرسکتا ہے۔ اس انتظام کی پرزور الفاظ میں تعریف کرتا ہوں۔‘‘
۱۹۴۳/۳/۲۰
نوٹ… مندرجہ بالا آراء کے علاوہ اور بہت سے حضرات کی رائیں رائے بک میں درج ہیں۔ جو عدم گنجائش کی وجہ سے نقل کرنا مناسب نہ سمجھا گیا۔
گوشوارہ ملازمین مرکزیہ شعبہ تبلیغ احرار اسلام قادیان
اس وقت شعبہ تبلیغ کے سٹاف (عملہ) کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
نمبر شمار
اسمائے ملازمین
عہدہ موجودہ
۱
مولانا محمد حیات صاحب
مبلغ
۲
مولانا فضل کریم صاحب
مبلغ
۳
مولانا عطاء محمد صاحب
مبلغ بلاتنخواہ
۴
جناب مولانا حافظ غلام محمد صاحب
مدرس خطیب علوم عربیہ
۵
جناب حافظ محمد خان صاحب
عربی مدرس پرائمری مدرسہ