عجائبات مرزا
از: مولانا لال حسین اختر ؒ
مرغ، بلی اور چوہا
مرزاغلام احمد قادیانی تحریر فرماتے ہیں: ’’رؤیا، چند آدمی سامنے ہیں۔ ایک چادر میں کوئی شے ہے۔ ایک شخص نے کہا کہ یہ آپ لے لیں۔ دیکھا تو اس میں چند مرغ ہیں اور ایک بکرا۱؎ ہے۔ میں ان مرغوںکو اٹھا کر اور سرسے اونچا کر کے لے چلا۔ تاکہ کوئی بلی وغیرہ نہ پڑے۔ راستہ میں ایک بلی ملی۔ جس کے منہ میں کوئی شے مثل چوہا ہے۔ مگر اس بلی نے اس طرف توجہ نہیں کی اور میں ان مرغوں کو محفوظ لے کر گھر پہنچ گیا۲؎۔‘‘ (البدر نمبر۱ ج۲۰ ۱۹۰۵ئ، تذکرہ ص۵۵۸، طبع سوم)
مرزاقادیانی کے الہام کنندہ نے ’’بلی کو چوہے کی خواب‘‘ کی ضرب المثل سچ کر دکھائی۔ معلوم ہوتا ہے کہ ایسی بہادر اور خوفناک کی قسم کی بلی تھی کہ جس سے مرزاقادیانی کے بکرے تک کو خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔ خلیفہ قادیان اور امت مرزائیہ کو چاہئے کہ آئندہ ربوہ کے سالانہ جلسہ میں اس بلی کے لئے ہدیہ تشکر کی قرارداد منظور کریں کہ اس بلی نے مرغوں، بکرے اور خود مرزاقادیانی کی طرف توجہ نہ کی۔ اگر وہ حملہ آور ہوتی۔ تو مرغوں، بکرے اور خود جناب نبوت مآب کی خیر نہ تھی۔
رسیدہ بود بلائے ولے بخیر گذشت
مرغی کاالہام
مرزاغلام احمد قادیانی ارشاد فرماتے ہیں: ’’رؤیا دیکھا کہ ایک دیوار پر ایک مرغی ہے۔ وہ کچھ بولتی ہے۔ سب فقرات یاد نہیں رہے۔ مگر آخری فقرہ جو یاد رہا یہ ہے۔ ’’ان کنتم مسلمین‘‘ اس کے بعد بیداری ہوئی۔ یہ خیال تھا کہ مرغی نے یہ کیا الفاظ بولے ہیں۔ پھر الہام ہوا۔ انفقوا فی سبیل اﷲ ان کنتم مسلمین‘‘ (بدر جلد۲ نمبر۱ ۱۹۰۶ئ، تذکرہ ص۵۸۰، طبع سوم)
مرزائیو! شکر کرو کہ تمہارے مسیح موعود کی روایتی بلی کو اس الہام کرنے والی مرغی کا علم
۱؎ چادر میں بکرا سبحان اﷲ! عجائبات درعجائبات۔ (مدیر)
۲؎ وہ تو خیر گذری کہ بلی نے توجہ نہ فرمائی۔ ورنہ مرزاقادیانی بہادر مرغوں کو گھر تک سلامت کب لے جاسکتے؟ اور بکرے بچارے کی تو بلی تکا بوٹی کر دیتی۔ (مدیر)