اس طرح ہزاروں مسلمانوں کا ایمان محفوظ ہوگیا ہے۔ یہاں مسلمانوں کی دو مسجدیں ہیں۔ جس کا انتظام شعبہ تبلیغ احرار اسلام کے ماتحت ہے۔ تیسری جامع مسجد مجلس احرار بنوا رہی ہے۔ ایک بڑی زمین ختم نبوت کے لئے وقف ہے۔ اس کا انتظام بھی شعبہ تبلیغ ہی کے ماتحت ہے۔ جس کے لئے ایک کمیٹی بنی ہوئی ہے۔ مولانا محمد حیات صاحب اور مولانا فضل عظیم صاحب تمام علاقہ میں فتنہ ارتداد کے خلاف کامیاب تبلیغ فرما رہے ہیں۔ جس امر سے مجھے خاص مسرت ہے۔ وہ یہ ہے کہ شعبہ تبلیغ نے لائوڈ سپیکر حاصل کرلیا ہے۔ اور خدا کے فضل سے مرزائیوں کے سالانہ میلے کے موقع پر لائوڈ سپیکر کے ذریعہ شعبہ ہذا بھی تبلیغ اسلام کا حق ادا کررہا ہے۔ یہ امر نہایت ہی موجب اطمینان ہے کہ حساب کتاب کے رجسٹر بہت صاف ہیں۔ آمدوخرچ کی پڑتال تک کی اجازت ہر مسلمان کو ہے۔ چاہے وہ چندہ دے یا نہ۔
مولانا محمد حیات صاحب کے حسن انتظام سے سابقہ بہت سے قرضے ادا ہوگئے ہیں۔ لائوڈ سپیکر کی مرمت پر تین سو روپیہ خرچ کیا گیا۔ جامع مسجد زیر تعمیر کے لئے کنواں تیار ہوگیا ہے۔ ایک اور نئی بات کا اضافہ ہوا ہے کہ بیرونجات کا کوئی مسلمان مہمان آئے تو اس کے لئے دفتر احرار میں باقاعدہ لنگر جاری رہتا ہے۔ اس طرح اب قادیان آنے والے مسلمانوں کو جو مرزائیوں کا ذبیحہ نہیں کھاتے اور نہ ہی ان کو خوردونوش کی کوئی سہولت تھی۔ بلکہ مرزائی لنگر کی وجہ سے برا اثر بھی علاقہ پر پڑ رہا تھا۔ اب یہ مشکل رفع ہوگئی۔ میں مقامی دفتر شعبہ تبلیغ احرار کو موجودہ بہترین نظم ونسق اور کامیابی پر مبارک باد دیتا ہوں۔‘‘
دستخط… غلام غوث ممبر آل انڈیا ورکنگ کمیٹی مجلس احرار اسلام
۴… حضرت مولانا محمد علی صاحب جالندھری کی رائے
’’میں ۲۹؍دسمبر ۱۹۴۴ء کو مرزائیوں کے سالانہ جلسہ پر قادیان دفتر احرار اسلام کی درخواست پر مجلس احرار اسلام کے سالانہ جلسہ میں شرکت کی غرض سے یہاں حاضر ہوا۔ دفتر احرار کے کارکنان کے مساعی قابل تحسین ہیں۔ قادیان جیسے شہر میں عملہ دفتر اور مولانا محمد حیات صاحب کی ہر دلعزیزی ان کے اخلاق حسنہ کی ترجمانی کرتی ہے۔ مدرسہ محمدیہ قادیان اور جدید تعمیر کی سکیم اور زرعی زمین کی آبادی قابل مبارکباد ہے۔ اگر جملہ کارکنان نے موجودہ اتحاد کو قائم رکھا تو دفتر احرار اور جامعہ محمدیہ قادیان ایک کامیاب ادارہ ہوگا۔ مرزائیوں کے سالانہ جلسے پر تبلیغ حق کا طریق بہت پسندیدہ ہے۔ جملہ ماتحت جماعتوں کو شعبہ ہذا کی ہر طرح سے امداد کرنی چاہئے۔‘‘
عبدہ المذنب، محمد علی جالندھری عفا اﷲ عنہ