۵… حضرت مولانا بہاء الحق صاحب قاسمی امرتسری کی رائے
’’مولانا محمد حیات صاحب مبلغ شعبہ تبلیغ کے اخلاص اور سرگرمیوں کا میں پہلے سے معترف ہوں اور باقاعدہ حساب وکتاب وغیرہ چیزوں کو دیکھ کر مولانا موصوف کو ایک اچھا اور بہترین منتظم بھی پایا۔ اگر اسی نہج پر کام ہوتا رہا، تو انشاء اﷲ تعالیٰ اس کے بہت عمدہ نتائج وثمرات ظہور پذیر ہوں گے۔‘‘ محمد بہاء الحق قاسمی امرتسری عفا اﷲ عنہ
۶… مولانا عبدالحق صاحب بٹالوی بھاگووال کی رائے
’’مولانا محمد حیات صاحب کے حسن انتظام کو دیکھ کر طبیعت نہایت خوش ہوئی۔ ہر مسلمان کا حق ہے کہ شعبہ تبلیغ کی ہر ممکن طریق سے امداد واعانت کرے۔ فتنہ ارتداد کی بیخ کنی ہر مسلمان کا فرض اولین ہے۔‘‘ المفتقرالی اﷲ الحق، عبدالحق بٹالوی بھاگووال
۷… جناب عبدالرشید خان صاحب پٹیالہ تحریر فرماتے ہیں
’’میں پہلی مرتبہ ایک مرزائی دوست کے ساتھ قادیان پہنچا۔ میں نے دیکھا کہ مرزائیوں کے سالانہ جلسے کی حقیقت ایک میلہ اور عیاشی کے اڈے سے زیادہ نہیں۔ میں نے کئی ایک مردوں کو عورتوں سے بدمعاشی کی باتیں کرتے ہوئے خود دیکھا ہے۔ دفتر شعبہ تبلیغ احرار اسلام میں انتظام نہایت اعلیٰ اور قابل تحسین پایا۔ حسابات کو بالکل درست اور مکمل پایا۔ مجھے دفتر ہذا میں پہنچ کر بہت ہی خوشی ہوئی۔ کہ قادیان میں بہت ہی ضرورت ہے کہ قادیان کے رہنے والوں کی تکالیف میں کمی واقع ہو۔ اور مسلمانوں کے ایمان محفوظ رہیں۔ تبلیغ کا انتظام بھی بہترین ہے۔ اس وقت ضرورت ہے کہ دفتر قادیان کی ہر طرح سے امداد کی جائے۔ دفتر میں باہر سے آنے والوں کے لئے قیام وطعام کا بھی بہترین انتظام ہے۔‘‘
عبدالرشید خاں پٹیالہ محلہ گھیرسوڈھیاں، ۶؍دسمبر ۱۹۴۲ء
۸…جناب مولانا نبی بخش صاحب مدرس عربی گورنمنٹ ہائی سکول گورداسپور کی رائے
’’جملہ بزرگان نے جو کچھ اوپر فرمایا ہے من کل الوجوہ صحیح ودرست ہے۔ شعبہ تبلیغ ہر طرح کی امداد ومعاونت کا مستحق ہے۔‘‘ ۱۹۴۳/۱۲/۲۶ ننگ اسلاف نبی بخش مدرس عربی گورداسپور
۹… ’’آج مورخہ ۱۹۴۳؍۱۲؍۲۳ کو میں نے موضع قادیان میں بمعہ سات آٹھ نفر ہمرائیوں کے شعبہ تبلیغ احرار اسلام کا جلسہ سنا۔ تبلیغ اسلام کا یہ طریقہ عمدہ پایا۔ مرزائیت کی تردید سن کر میرے تمام ساتھی جو مرزائی ہونے کے واسطے آئے تھے۔ مرزائی مذہب سے نفرت کرکے بدستور مسلمان