نذر مرزائے قادیانی ہے
شوقی ابنالوی!
موجزن ہیں تخیلات عجیب
فکر میں تیغ کی روانی ہے
سلک قطعات نو یہ اے شوقی
نذر مرزائے آنجہانی ہے
نہ تھا عقل وخرد سے واسطہ جب
نبی بننے کی اپنے دل میں ٹھانی
خدا بنتے تو واﷲ خوب سجتے
جناب میرزائے قادیانی
نبی بننے کا دعویٰ خوب آساں
مگر پورا اترنا سخت مشکل
ذرا یاروں کی نادانی تو دیکھو
نہ توشہ ہے نہ رہبر ہے نہ منزل
خدا کا ساختہ کوئی پیمبر
نہ آئے گا قیامت تک کسی دن
مگر انگریز کے پروردہ فتنے
ہزاروں ہوں اگر ظاہر تو ممکن
غلام شاہ لندن بن گئے ہیں
ہوایوں غرق بیڑا کمترین کا
نبوت سے جناب میرزا کی
ہوا ثابت کہ سب کچھ ہے انہیں کا
(بقیہ حاشیہ گذشتہ صفحہ) عاشق قرآن اور بے نظیر محب رسول ۷؍اپریل ۱۸۹۲ء سے ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء تک ۱۶سال سے پورا چلّہ اوپر جب منکوحہ آسمانی کے ساتھ مرزاسلطان محمد (محمدی بیگم کے شوہر) کے ناجائز تعلقات دیکھتا رہا اور زنا اور ناجائز اولاد کا یہ سلسلہ بند نہ کر سکا تو ایک باضمیر اور باغیرت انسان ایک سیکنڈ کے لئے بھی مرزاغلام احمد کے قریب نہیں بھٹک سکتا… قابل صد ہزار تحسین وتبریک ہے۔ لاہوری قادیانی کے امیر مولوی محمد علی صاحب ایم۔اے کا مرزاقادیانی سے ایمان واخلاص کہ ان کے پائے استقامت میں قطعاً لغزش نہ آئی اور یہ تسلیم کرنے کے بعد بھی کہ یہ اہم پیش گوئی پوری نہیں ہوئی۔ آپ مرزاقادیانی کے مسیح موعود مجدد اعظم، مصلح اکمل اور امت میں واحدویگانہ عاشق قرآن کی رٹ برابر لگائے چلے جاتے ہیں۔ فرماتے ہیں: ’’یہ سچ ہے کہ مرزاقادیانی نے کہا تھا کہ نکاح ہوگا اور یہ بھی سچ ہے کہ نکاح نہیں ہوا… مگر میں کہتا ہوں… صرف ایک پیش گوئی لے کر بیٹھ جانا اور باقی پیش گوئیوں کو چھوڑ دینا جن کی صداقت پر ہزاروں گواہیاں موجود ہیں۔ طریق انصاف اور راہ صواب نہیں۔ صحیح نتیجہ پر پہنچنے کے لئے دیکھنا چاہئے کہ تمام پیش گوئیاں پوری ہوئیں یا نہیں۔‘‘ (پیغام صلح لاہور مورخہ ۱۶؍جنوری ۱۹۲۱ئ)
مولوی محمد علی صاحب ایم۔اے، ایل۔ایل۔بی ہونے کے باوجود کس قدر بھولے بھالے آدمی ہیں۔ اجی حضرت! یہ کون کہتا ہے کہ نتیجہ پر پہنچنے کے لئے تمام پیش گوئیوں کو نہ دیکھنا چاہئے۔ (بقیہ حاشیہ اگلے صفحہ پر)