اعلان تقسیم سے کوئی دو ہفتہ قبل کی تھی۔ اسی طرح اور معاملات پر اپنے نقطہ نظر سے بحث کی گئی ہے۔ ۴؍میں یہ نمبر اخبار کے دفتر سے طلب کیجئے۔‘‘ (۹؍جون ۱۹۴۹ئ)
معزز معاصر روزنامہ ’’مغربی پاکستان‘‘ لاہور
’’ہفتہ وار تنظیم اہل سنت والجماعت نے یہ جدت کی ہے کہ اہل سنت کا اخبار ہونے کے باوجود مرزاغلام احمد قادیانی کے یوم ولادت پر اس نے ’’مرزاغلام احمد نمبر‘‘ کے نام پر ایک خاص نمبر شائع کیا ہے۔ اس خاص نمبر میں مرزاغلام احمد کی پھیلائی ہوئی گمراہیوں کا جائزہ لیاگیا ہے اور مرزائیوں کے عقائد باطلہ کے پول نہایت عام فہم انداز سے کھولے گئے ہیں۔‘‘
(مورخہ ۱۸؍شعبان المعظم ۱۳۶۸ھ)
’’مرزاغلام احمد نمبر‘‘ کی اشاعت پر پیغام صلح کی فریاد وفغان
از: مولانا سید نورالحسن بخاری
کلیم غش میں ہے اور جل رہا ہے دامن طور
ابھی تو ’’حسن‘‘ کا پہلا ہی پردہ اٹھا ہے
آپ کے تنظیم کا ’’مرزاغلام احمد نمبر‘‘ شائع ہوا اور ہاتھوں ہاتھ نکل گیا۔ ہمارے فہم وفکر میں بھی نہ تھا کہ یہ اتنا مقبول عام ہوگا۔ حیران ہوں کہ قادر مطلق کا کس زبان سے شکر ادا کروں۔ جس نے دین وملت کے اس واحد تبلیغی مرکز… مرکز تنظیم… کو تنظیم اہل سنت کا یہ خاص نمبر شائع کرنے کی توفیق مرحمت فرمائی اور پھر اس خاص نمبر کو قبولیت عامہ کی سند عطا فرما کر اسے برصغیر ہندوپاکستان کے طول وعرض میں پھیلا دیا۔
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
مقامی مؤقر پریس نے اس نمبر کی بہت زیادہ تعریف وتوصیف کر کے ہماری حوصلہ افزائی فرمائی۔ ملک وملت کے مشہور ومعزز روزنامہ زمیندار نے یہاں تک لکھ دیا کہ ہمارا تو یہاں تک خیال ہے کہ کوئی صحیح العقیدہ مسلمان اس پرچے کے مطالعہ سے محروم رہا تو یہ محرومی خوش قسمتی نہیں کہلائے گی۔ علاوہ ازیں ’’زمیندار‘‘ نے اس نمبر سے تنظیم کے شکریہ کے ساتھ اپنی دو اشاعتوں میں مضمون بھی نقل کئے۔ اس پر آرڈر آنے شروع ہو گئے۔ مگر افسوس کہ ہم ان کی تعمیل سے قاصر تھے۔ کیونکہ یہ نمبر اپنی اشاعت کے ایک ہفتہ بعد ختم ہو گیا تھا۔ سینکڑوں کی تعدادمیں آرڈر آئے