صاحب گنگوہیؒ، امام المحدثین حضرت سید نذیر حسین دہلویؒ، پیر کامل مرشد اعظم حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑویؒ کی زبان اور قلم سے ایک ناشائستہ کلمہ کی نشان دہی کی جائے اور بتلایا جائے کہ مرزاقادیانی نے تمام دنیا کے اربوں آدمیوں، کروڑوں مسلمانوں اور خصوصاً مولوی سعد اﷲ صاحب لدھیانویؒ کو کم ازکم پچاس دفعہ ذریۃ البغایا، ولد الحرام، حرامزادہ، حرامی لڑکا، ہندو زادہ کہا ہے اور یہ مرزاقادیانی کی مرغوب اور مخصوص گالی ہے اور ان کی زبان ہمیشہ اس حرام، حرام سے آلودہ رہتی ہے۔ کیا دنیا کے ایک آدمی نے ایک دفعہ بھی مرزاقادیانی کو یامرزاقادیانی کی اولاد کو زناکار کنجری کی اولاد۔ ولد الحرام، حرامزادہ، حرامی لڑکا اور ہندوزادہ کہا۔ اگر کہا تو پیش کرو۔
حالانکہ دنیا آپ کو نہیں تو آپ کی اولاد کو حسب ذیل اقوال کی روشنی میں اگر ان خطابات سے مخاطب کرتی تو وہ ایسا کرنے میں حق بجانب ہوتی۔ ملاحظہ ہو!
پھجے دی ماں
مرزابشیراحمد صاحب گھر کے بھیدی لنکا ڈھاتے ہیں۔
۱… ’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ حضرت مسیح موعود کو اوائل ہی سے مرزافضل احمد کی والدہ سے جن کو لوگ عام طور پر پھجے دی ماں کہا کرتے تھے۔ بے تعلقی سی تھی۔ جس کی وجہ یہ تھی کہ حضرت صاحب کے رشتہ داروں کو دین سے سخت بے رغبتی تھی اور اس کا ان کی طرف میلان تھا اور وہ اسی رنگ میں رنگین تھی۔ اس لئے حضرت مسیح موعود نے ان سے مباشرت ترک کر دی تھی۔‘‘ (سیرۃ المہدی حصہ اوّل ص۳۳، روایت نمبر۴۱)
حضرت صاحب گویا بچے ہی تھے
۲… ’’خاکسار (مرزابشیراحمد صاحب) عرض کرتا ہے کہ بڑی بیوی سے حضرت مسیح موعود کے دو لڑکے پیدا ہوئے۔ یعنی مرزاسلطان احمد صاحب اور مرزافضل احمد۔ حضرت صاحب ابھی گویا بچے ہی تھے کہ مرزاسلطان احمد پیدا ہو گئے…‘‘ (سیرۃ المہدی حصہ اوّل ص۵۳، روایت نمبر۵۹)
ایک بچے کا بچے پیدا کرنا یقینا ایک معجزہ ہے۔ لیجئے مرزاقادیانی کی نبوت کا ایک اور ثبوت مل گیا۔ تعجب ہے کہ امت مرزائیہ نے اس سے مرزاقادیانی کی نبوت کا استدلال کیوں نہ کیا۔
۳… ’’۲۱؍ستمبر ۱۹۰۱ء اﷲتعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ مجھے کبھی اولاد کی خواہش نہیں ہوئی تھی۔ حالانکہ خدا تعالیٰ نے پندرہ یا سولہ برس کی عمر کے درمیان ہی اولاد دے دی تھی۔ یہ سلطان احمد اور