ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
بے خبر بود نداز حال دروں استعیز اللہ مما یفترون ( مرد غیبی نے کہ جو دوا ان لوگوں نے کی ہے وہ مرض کو بڑھانے والی تھی ـتندرست کرنے والی نہ تھی ـ وہ لوگ اندرونی حالت سے بے خبر تھے جو دوائیں وہ گھڑ رہے تھے ان سے اللہ کی پناہ ماگتاہوں - 12 ) دیکھۓ صحابہ کرام کی جمعیت کچھ ایسی زائد نہ تھی مادی اسباب پاس نہ تھے مگر طبیب روحانی کے نسخوں پر ان کا عمل تھا دیکھ لو کیا سے کیا کر کے دیکھا گۓ یرموک میں جب اول روز لشکر اسلام کے مقابلہ میں حبلہ بن ایہم غسانی ساٹھ ہزار لشکر لے کر آیا ہے تو حضرت خالد بن علید رضی اللہ عنہ اس کے مقابلہ اول تیس آدمی پھا دوسروں کے کہنے سننے ساٹھ آدمی منتخب کر کے میدان میں لے گۓ حبلہ یہ سمجھا کہ خالد بن ولید صلح کیلۓ آۓ ہیں وہ دیکھ کر ہنسا حضرت خالد بن ولید نے گنگ کا اعلان کر دیا شام تک تلوار چلی کفار کی ساٹھ ہزار کی جمعیت کو ہزمیت ہوئ اور میدان چھوڑ کر بھاگ گۓ صحابہ میں پانچ یا چھے تو شہید ہوۓ اور پانچ گرفتار ہوۓ جب لاشیں بھی نہیں ملیں جب گرفتاری کا گمان ہوا تو چھے لاکھ کے لشکر میں جو باہان ارمنی کے زیرے کمان تھا ان کے چھوڑانے کیلۓ سو سپاہیوں کے ساتھ تشریف لے گۓ اور باہان کی اطلاع واجازت کے بعد جب آگۓ بڑھے تو تخت کے قریب دیبا و حریر کا فرش تھا حضرت خالد بن ولید ساتھیوں سے فرمایا کہ اس کو اولٹ دو باہان ارمنی کے کہا کہ میں نے تو آپ کی عزت کی اور حریر کا فرش بچھانے کا حکم دیا آپ نے اس کی کچھ قدر نہ کی آپ نے فرمایا کہ ولارض فرشنھا فنعم الماھدون '' خدا کا فرش تیرے فرش سے اچھا ہے باہان ارمی نے کہا کہ ہم اور تم بھائ بھائ ہو جائیں حضرت خالد بن ولید نے فرمایا کہ اسلام قبول کر لے ہم اور تو بھائ بھائ ہو جائیں گے اور اگر اسلام قبول نہ کرے گا تو وہ دن مجھے قریب نظر آتا ہے تیری گردن میں رسی ہو گی اور لوگ کھینچ کر تجھ کو امیرالمئومنین کے سامنے کھڑا کریں گے یہ سن کر باہان ارمنی آگ ہو گیا اور حکم دیا کہ ان کو پکڑو حضرت خالد بن ولید نے تلوار کھینچ کر ساتھیوں کی طرف دیکھ کر فرمایا کہ تم بھی تیار ہو جاؤ اور اس کی جرار کرار فوج کی طرف نظر نہ کرو اور اس وقت آپس میں ایک دوسرے کو نہ دیکھو اب انشااللہ آب کوثر پر ملاقات ہو گی بس باہان