ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
اٹھائیں تو کیا خدا کا عشق لیلی کے عشق بھی کم ہے افسوس ہے ان لوگوں کی حاجت پر کہ خدا کے عاشق بننے کا دعوی اور پھر غرض کی حفاظت بھی دونوں کو غلط کرنا چاہتے ہیں اسی کو مولانا رومی فرماتے ہیں - عشق مولی کے کم از لیلی بود گوئے گشتن بہر اوا ولی بود اس طریق میں قدم رکھنے سے پہلے تو اس کی ضرورت ہے جس کو فرماتے ہیں - دررہ منزل لیلی کہ خطرہ ہاست بجاں شرط اول قدم آنست کہ مجنوں باشی اور اس امادگی کے بعد پھر ضرورت ہے کسی کامل رہبر کی کیونکہ بدون کسی راہبر کے سر پر ہوئے اس راہ کا طے ہونا ایسا دشوار ہے کہ قریب محال کے ہے الا نادرا والنادر کالمعدوم اور نر ادشواری ہی نہیں بلکہ بدون راہبر کے قدم رکھنا خطرناک ہے وہ اس راہ کا واقف کار ہے بس اس کے سامنے بیدست وپاہوکر جا پڑو اسی کو مولانا فرماتے ہیں - یار باید راہ راتنہامرد نے قلاؤ زاندریں صحرا مرد اور نرے جا پڑنے سے بھی کچھ نہیں ہوتا جب تک کہ اس کے سامنے اپنا کچا چٹھا کھول کر نہ رکھ دو کیونکہ بدون اظہار مرض کے علاج کیسے ہوگا اسی کو حاظف رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں - ما حال دل را باید یار گفتیم نتوان نہفتن درداز جیباں اگر یہ سب کرلیا تب دیکھنا کہ کیا سے کیا ہوجائے گا انشاء اللہ تعالیٰ ایک دم کا یا پلٹ ہوجائے گی اگر اعتقاد نہیں ہوتا تو بطور امتحان ہی کر کے دیکھ لو اسی کو مولانا فرماتے ہیں - سالہا تو سنگ بودی خراش آزموں رایک زمانے خاک باش پھر خاک ہونے کے بعد یہ حالت ہوگی جس کو مولانا فرماتے ہیں - در بہاران کے شود سر سبز سنگ خاک شوتا گل بردیدرنگ رنگ ( موسم بہار میں پتھر کب سر سبز ہوتا ہے خاک بن جا کہ طرح طرح کے پھول کھلیں ) اور یہ حالت کیوں نہ ہو وہ ذات ہی ایسی ہے کہ بندہ کی اونی توجہ سے بڑی رحمت فرمادیتے ہیں وہ راہ ہمارے ہی نزدیک تو دشوار ہے ان کے نزدیک سب آسان ہے اسی کو فرماتے ہیں -