ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
اسباب بھی ویسے ہی جمع فرمادتے ہیں ان اسباب میں سے ایک بڑا سبب یہ بھی ہے کہ اہل اللہ اور خاصان حق کی کسی پر نظر شفقت ہوجائے اور صحبت میسر آجاے تو بہت ہی بڑی چیز ہے ان کی اگر کوئی جوتیاں بھی کھائے تو وہ بھی محروم نہیں رہتا جوتیاں کھانے کی برکت کا ایک قصہ یاد آیا - مولوی رحم الہی صاحب منکوری نہایت نیک اور سادہ بزرگ تھے مگر نہایت ہی جوشیلے اور جزبہ حق قلب میں ہوا تھا - ایسے بزرگوں کے اکثر دنیا دار لوگ مخالف ہوا ہی کرتے ہیں - اہل محلہ نے محض بہ نیت شرارت یہ حرکت میں کہ مبنزلہ ساحت ( میدان ) مشترکہ کے تھا - ناچ کی تجویز کی ایک طوائف کو بلایا گیا - شامیانہ لگایا گیا غرض خوب ٹھاٹ کیساتھ انتقام ہو کر مجلس رقص شروع ہوگئی - مولوی صاحب مکان سے عشاء کی نماز کے لئے مسجد کو چلے راستہ میں یہ طوفان بے تمیزی - خیر چلے گئے خاموش مگر نماز پڑھ کر جو واپسی ہوئی پھر وہی خرافت موجود برداشت نہ کرسکے - ماشاء اللہ ہمت اور جرات دیھئے کہ نکال جوتہ اور لے ہاتھ میں بھری مجلس کے اندر بیچ میں پینچ کر اس عورت کے سر پر بجانا شروع کردیا اہل محلہ مین شرارت سہی مگر علم اور بزرگوں کا ادب ایسا غالب ہوا کہ بولا کوئی کچھ نہیں رقص وسرور سب بند ہوگیا - اب لوگوں نے جن کی یہ شرارت تھی اس طوائف سے کہا کہ تو مولوی صاحب پر دعویٰ کر اور روپیہ ہم خرچ کریں گے شہادتیں ہم دیکنگے اس عورت نے کہا میں دعویٰ کر سکتی ہوں روپیہ میرے پاس بھی ہے شہادتیں تم دے سکتے ہو مگر ایک مانع موجود ہے وہ یہ کہ مجھ کو ان کے اس فعل سے یہ یقین ہوگیا کہ یہ اللہ والا ہے اور اس کے قلب میں ذرہ برابر دنیا کا شایبا نہیں اگر اس میں ذرا بھی دنیا کا لگاؤ ہوتا تو مجھ پر اس کا ہاتھ اٹھ نہیں سکتا تھا تو اس کا مقابلہ اللہ تعالیٰ کا مقابلہ ہے جسکی مجھ میں ہمت نہیں کیسی عجیب بات کہی یہ اتنی سمجھ ایمان ہی کی برکت ہے لوگ ایسے اوارہ لوگوں کو حقیر سمجھتے ہیں مگر ایمان والے میں کوئی نہ کوئی بات ضروری ہوتی ہے جو ایک دم اس کی کا یا پلٹ کردیتی ہے یہ کہ کردہ عورت مولوی صاحب کے پاس پہنچی اور عرض کیا کہ میں گہنگار ہوں - نابکار ہوں میں اپنے اس ہمیشہ سے توبہ کرتی ہوں اور آپ میرا نکاح کسی شریف آدمی سے کرادیں تاکہ آئیندہ میری گزر کی صورت ہوجائے مولوی صاحب نے توبہ کراکے اور کسی بھلے آدمی کو تلاش کر کے نکاح پڑھا دیا - دیکھا