ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
عنوان نافع ہوجائے گا ہر شخص کی سمجھ میں نہیں آسکتا - سو یہاں پر گونسبت مطلوبہ حاصل نہ ہومگر خود اس عنوان اس عنوان سے ایک تسلی ہوجاتی - اسی اصل کی ایک فرع اور یاد آئی ایک شخص نے حضرت مولانا یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے عرض کیا کی حضرت عمل پر دوام میسر نہیں ہوتا کبھی ہوتا کبھی نہیں ہوتا فرمایا کہ یہ بھی تو ایک قسم کا دوام ہی ہے کہ کبھی ہو اور کبھی نہ ہو اس مجموعہ پر تو دوام ہے کبھی ایسے عنوانت سے طالب کی شفی ہوجاتی ہے طبیب ہی معالجہ کے اصول کو جانتا ہے کہ یہ عنوان مفید ہوگا اس تسلی کا اثر یہ یوتا ہے کہ اس سے مریض کا دل بڑھتا ہے اور عمل سلہ ہوجاتا ہے پھر اس سے دوام مطلوب بھی میسر ہوجاتا ہے حضرت مولانا ہی کی ایک تقریر سے ایک حدیث میں اس کا ماخز سمجھ میں آگیا وہ حدیث یہ کہ حضور اقدس صلی اللی علیہ وسلم نے عبداللہ ابن ابی منافق کے جنازہ کی نماز ہڑھائی حضرت عمر فاورق رضی اللہ عنہ ادب کے ساتھ اختلاف کیا اور عرض کیا کہ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے '' استغفر لھم اولا تستغفر لھم ان تستغفر لھم سبیعن مرۃ فلن یغفرالہ لھم '' حضور جواب ارشاد فرمایا خیرنی فا خترت یعنی مجھ کو اللہ تعالیٰ نے منع نہیں فرمایا بلکہ اختیار دیا یے اور فرمایا سازید علی السبعین یعنی ستر مرتبہ سے زیادہ استغفار کروں گا اب یہاں پر دو اشکلا ہیں ایک اشکال یہ ہے کہ حضور تو اہل زبان ہیں اور فصح العرب اس درجہ کے ہیں کہ کفار خدا تعالیٰ کے کلام کی فصاحت وبلاغت کو حضور کی طرف نسبت کرتے ہیں کہ یہ آپ کا کلام ہے اور ہر شخص سمجھ سکتا ہے کہ استغفر لھم اولا تستغفر لھم تخیر کے لئے نہیں تسویہ لے لئے ہے جس کی تشریح سورہ منافقوں میں کردی گئی ہے سواعلیھم استغفرت لھم ام لم تستغفر لھم اسی طرح سبیعن تحدید کے لئے نہیں تکثیر لئے چنانچہ سورہ منافقین ہی میں اس