ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
مخمون بیان کیا تھا وہ مضمون یہ تھا کہ ان تحریکات میں شرکت کرنیوالوں نے فتنہ ارتداد کے زمانہ میں بزریعہ اشتھار یہ اعلام کیا تھا کہ یہ تحریکات خالص مزہبی تحریکات ہے اس لئے اس میں ہر شخص اور ہر طبقے کے لوگوں کو شریک ہونا چاہیئے تو اس صاف اس لا اقرار نکلا کہ دوسری تحریکات خالص مزہبی نہ تھی - جادو وہ جو سر پر چڑھ کر بولے - غرضا خالص مزھبی اور دینی تحریکات میں اہل دنیا شرکت نہیں کرتے ہاں نخالص تحریک اگر ہو تو اس میں وہ بھی شریک ہوجاتے ہیں اور یہ نخالص وہ نہیں جس کو گاؤں والے استعمال کرتے ہیں کہ وہ گھی نخالص ہے کیو نکہ ان کا مقصود تو خالص بتلانا ہے مگر وہ خالص کو نخالص بولتے ہیں سو یہ تحریکات ایسی نخالص تھیں بلکہ بمعنیٰ غیر خالص تھیں یہ تھی وہ تحریک جس میں شرکت نہ رکھنے والوں کو فاسق فاجر کہا جاتا تھا اور اس تحریک کع فرض و واجب کہا جاتا تھا پس اس کے متلعق بھی میں نے بسط کیساتھ بیان اس میں یہ بھی کہا کہ قاعدہ عقلیہ وا نقلیہ ہے کہ جو تحریکات مرکب ہو اسلامی اور غیر اسلامی سے وہ کبھی خالص تحریک کے اجزا کو دیکھنے سے وہ اسی ربگ کی ثابت ہوئی اور یہ بھی کہا کہ تم دوسروں کی ترقی کو دیکھ کر کیوں للچاتے ہو تم کو اتنی بڑی دولت سے نوازا گیا ہے کہ جکسے سامنے تمام ونیا ومافیہا گرد ہیں وہ دولت ایمان کی ہے اگر تمام عالم کی حکومت بھی کسی کے ہاتھ اجائے مگر اس دولت کے سامنے محض بے حقیقت ہے سوااس ناپائدار اور فانی گندی دنیا کے نسبت تو مسلماموں کی شا ہونا چاہیئے - اے دل آں بہ خراب ازمئے گلکوں باشی بے زور گنج بصد حشمت قاروں باشی ( اے دل بھتر یہی ہے کہ ( عشق حقیقی کی شراب سے تو مست رہے اور بغیر خزانہ اور روپیہ پیسہ کے بزرریعہ صفت استغنا ء کے قارون یہ بھی تجھ کو عزت حاصل ہو 12 ) تو حضرت اس دولت ایمان کے مقابلہ میں یہ دنیا مردار ناپائدار اور اس کی ترقی ہے ہی کیا بلا اور میں ترقی کو منع نہیں کرتا ترقی کرو مگر طیرقہ کار وہ اختیار کرو جو مشروع ہو اس میں دینوی کامیابی بھی انشااللہ سامنے دست بستہ کہڑی ہے اور اگر خدا نخواستہ یہ نہیں تو پھر ہم یہی کہیں گے کہ کس کے پیچھے عمر عزیز کو کھوتے ہو یہ کبھی وفا نہیں کر سکتے ہزاروں لاکھوں اس گرد اب میں پہنس کر غرق ہو چکے اور