ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
عشق کی آتش ہے ایسی بد بلا دے سوا معشوق کے سب کو جلا غرض ان کی وہ حالت ہوتی ہے کہ سوائے ایک کے سبب کو فنا کئے ہوئے ہوتے ہیں پھر اس کو کو کسی کے اعتقاد وعدم اعتقاد سے کیا بحث اس لئے بلا ضرورت وہ علوم کو ظاہر نہیں کرتے ورنہ ان کے علم کی تو یہ شان ہوتی ہے جس کو مولا نا فرماتے ہیں - بینی اندر خود علوم انبیا بے کتاب دبے معید داد ستا ( تم اپنے اندر بغیر کسی مدد گار اور کتاب اور استاد کے انبیاء علیہم السلام کے علوم پاؤ گے ) اگر تم بھی ایسے اسرار معلوم کرنا چاہتے ہو تو اس کا یہ طریق نہیں ہے کہ ان حضرات کو پریشان کرو اور وہ کچھ بتلا بھی دیں تو اس سے کفایت نہیں ہوتی بلکہ اس کا بھی صرف یہی واحد طریق ہے جس طریق سے ان کو یہ دولت ملی یعنی خدا اور رسول کے احکام کا اتباع کرو خدا کے بر گزیدہ بنو اور اس اتباع کا صیحح طریق بزرگوں سے معلوم کرو ان کی صحبت اختیار کرو اور صحبت تو بڑی چیز ہے ان کا تو چہرہ دیکھنے سے بہت کچھ حاصل ہوجاتا ہے اور یہی صحبت اس راہ کے لئے منزل مقصود کی اول سیڑھی ہے ان کا جییں محروم نہیں رہتا اور اس کی برکت سے شبہات وغیرہ کا فور ہوتے چلے جاتے ہیں مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ اسی کو فرماتے ہیں اور سچ فرماتے ہیں - اے لقا ء تو جواب ہر سوال مشکل از تو حل شود بے قیل وقال ( وہ ذات جس کی ملاقات ہی ہر سوال لا جواب ہے اور تجھ سے ہر مشکل بغیر قیل وقال کے حل ہوجاتی ہے ) مگر اس کے ناح ہونے کی ایک شرط بھی ہے وہ ضرور یاد رہے اور وہ اخلاص واعتقاد کے ساتھ اتباع ہے اور اگر اتباو نہیں تو پہر محض صوری قرب کی بالکل ایسی مثال ہے کہ کوئی شخص طبیب کے پاس بیٹھے مگر دوا نہ کرے اور کوئی سوال کرے کہ میاں طبیب کے دوست ہوکر بیمار رہتے ہو تو یہی جواب ہوگا کہ مرض کا ازالہ محض طبیب کے پاس بیٹھے سے تھوڑا ہی ہوسکتا ہے اس کے پاس بیٹھنے سے تو نسخہ معلوم ہوجائے گا اور وہ بھی اس وقت جب کہ تم اس کے سامنے پہنچ کر اپنا سب حال کہو باقی صحت تو نسخہ کےاستعمال سے ہوگی اسی استعمال کی نسبت مولانا فرماتے ہیں - قال راہگز ار مسرد حال شو پیش مردے کا ملے پامال شو