اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
فَطَهِّرْ٭﴾۱ [المدثر: ۱-۴]. ندا كا مقصد یه هے كه: منادیٰ كو كسی مهتم بالشان امر كی طرف متوجه كرے؛ لهٰذا عموماً ندا كے بعد امر، نهی، استفهام یا كسی حكم شرعی كو بیان كیا جاتا هے، جیسے: ﴿یٰأَیُّهَا الْمُدَّثِّرُ٭ قُمْ فَأَنْذِرْ٭ وَرَبَّكَ فَكَبِّرْ٭ وَثِیَابَكَ فَطَهِّرْ٭﴾ [المدثر:۱-۴]؛ ﴿یٰأَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاتُحَرِّمُوْا طَیِّبَاتِ مَآ أَحَلَّ اللهُ لَكُمْ وَلاتَعْتَدُوْا، إِنَّ اللهَ لَایُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ٭﴾ [المائدة:۸۷]؛ ﴿یٰأَیُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللهُ لَكَ﴾ [التحریم:۱]؛ ﴿یٰأَیُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَطَلِّقُوْهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ﴾۲ [الطلاق:۱]۔. ندا كے ادَوات آٹھ هیں : أَ (هَمْزه)، أيْ، یَا، أَیَا، هَیَا، وَا؛ قرآن مجید میں عموماً ندا كے لیے ’’یا‘‘ كو استعمال كیا گیا هے؛ ادواتِ ندا كی دو قسمیں هیں : ھمزه، أي منادیٰ قریب كے لیے مستعمل هوتے هیں ، اور بقیه ادوات منادیٰ بعید كے لیے۳۔ قراءت،اس میں تدبُّر اور اس كے احكام پر عمل كرنے كی توفیق عطا فرمائے، اور هجرانِ قرآن سے هماری اور هماری نسلوں كی حفاظت فرمائے۔ (آمین) لفظِ الله كے منادی هونے كی حالت میں بجائے حرفِ ندا كے اخیر میں میم مشدد لایا جاتا هے، جیسے: ﴿قُلِ اللّٰهُمَّ مٰلِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَنْ تَشَآءُ﴾ [آل عمران: ۲۶] (علم المعاني) ۱ اے وحی كے ثقل اور فرشته كی دهشت سے لحاف میں لپٹنے والے! آپ كا كام تو یه هے كه: سب آرام وچین چھوڑ كر دوسروں كو خوفِ خدا سناؤ اور كفر ومعصیت كے برے انجام سے لوگوں كو ڈراؤ!؛ اور اپنے پرور دگار كی تكبیر بیان كرو، اور اپنے كپڑوں كو پاك ركھو! ۲آیتِ اولیٰ: اس كا ترجمه ابھی گذرا۔ آیتِ ثانیه: اے ایمان والو! الله پاك نے جو پاكیزه چیزیں تمھارے لیے حلال كی هیں ان كو حرام قرار نه دو، اور حد سے تجاوُز نه كرو، یقین جانو الله تعالیٰ حد سے تجاوز كرنے والوں كو پسند نهیں كرتا، یعنی: جس طرح حرام چیزوں كو حلال سمجھنا گناه هے اسی طرح حلال كو حرام سمجھنا بھی بڑا گناه هے۔ آیتِ ثالثه: اے نبی ! جو چیزیں الله تعالیٰ نے تم پر حلال كی هے، تم اپنی بیویوں كی خوش نودی حاصل كرنے كے لیے كیوں حرام كرتے هو!، یعنی: آپ اپنی (شهد نه پینے كی) قسم كو توڑ دیں اور كفاره ادا كردیں ۔ آیتِ رابعه: اے نبی جب تم لوگ اپنی بیویوں كو طلاق دینے لگو تو اُنهیں اُن كی عدت كے وقت طلاق دو! یعنی: ایسی پاكی كی حالت میں طلاق دو جس میں جماع نه كیا هو۔ (علم المعانی، توضیح القرآن) ۳ معلوم هونا چاهیے كه: اداتِ ندا ’’یاء‘‘ كو بلاغتی خوبیوں كی وجه سے منادی قریب كے لیے استعمال كرنا به كثرت