اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
۳ تَصْدِیْر: (نثری)، كلام نثر میں دو مكرر یا متجانس یا ملحق بالمتجانسین۱ میں سے ایك لفظ كو فقرے كے شروع میں اور دوسرے كو فقرے كے اخیر میں لانا، جیسے: ﴿وَتَخْشَی النَّاسَ وَاللهُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشٰهُ﴾ [الأحزاب:۳۷]؛ ﴿وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً، إِنَّكَ أَنْتَ الوَهَّابُ﴾۲ [آل عمران:۸]. تصدیر كی دوسری دو صورتیں ہیں اور وہ ملحق بالمتجانسین كہلاتی ہیں : ۱ وہ الفاظ مراد ہیں جن دونوں كا ماخذِ اِشتقاق ایك ہو، اُن میں سے لفظِ اول كلام كی ابتداء میں ہو اور لفظِ ثانی كلام كے آخر میں ہو، جیسے: ﴿فَقُلْتُ: ’’اسْتَغْفِرُوْا‘‘ رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ ’’غَفَّارًا‘‘٭﴾۳ [نوح:۱۰]. ملحوظه: قلب كی اس صناعت میں معكوس حالت میں مقصور كا ممدود ہوجانا، اور ممدود كا مقصور ہوجانا نقصان دہ نہیں ؛ اسی طرح مشدد كا مخفف ہوجانا، اور مخفف كا مشدد ہوجانا؛ ہمزہ كا الف ہوجانا یا الف كا ہمزہ ہوجانا؛ اسی طرح بعضے حركات وسكنات میں تبدیلی كا ہوجانا نقصان دہ نہیں ہوتا۔ (علم البدیع) اس كی كلام شعر كی مثال: مَوَدَّتُهٗ تَدُوْمُ لِكُلِّ هَوْلٖ ۃ وَهَلْ كُلٌّ مَوَدَّتُهٗ تَدُوْمُ ۱ دو مكرر الفاظ سے وہ الفاظ مراد ہیں جو لفظ اور معنی دونوں میں متفق ہوں ، جیسے: ﴿وَتُخْفِيْ فِيْ نَفْسِكَ مَا الله مُبْدِیْهِ وَ’’تَخْشَی النَّاسَ‘‘ وَاللہُ أَحَقُّ أنْ ’’تَخْشٰهُ‘‘﴾ [الأحزاب:۳۷]. (علم البدیع) متجانس الفاظ سے وہ الفاظ مراد ہیں جو صرف لفظوں میں مشابہ ہوں معنی میں مشابہ نہ ہوں ، جیسے: ’’سَائِلُ‘‘ اللَّئِیْمِ یَرْجِعُ وَدَمْعُهُ ’’سَائِلٌ‘‘ كمینے شخص سے كسی چیز كا سوال كرنے والا اس حال میں لوٹے گا كہ اس كے آنسو بہہ رہے ہوں گے۔ ملحق بالمتجانسین سے وہ الفاظ مراد ہیں جو لفظ اور معنیٰ میں مختلف ہوں ؛ لیكن دونوں كا ماخذ اشتقاق ایك ہو، جیسے: ﴿فَـ’’أَقِمْ‘‘ وَجْهَكَ لِلدِّیْنِ ’’القَیِّمِ‘‘﴾ [الروم:۱۲]. (علم البدیع) ۲آیتِ اولیٰ: اور تم لوگوں سے ڈرتے تھے، حالاں كه الله اس بات كا زیاده حقدار هے كه تم اُس سے ڈرو۔ یہاں آیتِ كریمہ كی ابتداء ﴿تَخْشیٰ﴾ سے ہے اور ختم بھی ﴿تَخْشیٰ﴾ پر ہی ہے۔ اسی طرح: ’’القتل أنفی للقتل‘‘، قصاصاً قتل كرنا قتل وقتال كو روكتا ہے۔ آیتِ ثانیه: اور خاص اپنے پاس سے همیں رحمت عطا فرما، بیشك تیری اور صرف تیری ذات وه هے جو بے انتها بخشش كی خوگر هے۔ ۳ترجمه: چناں چه میں نے كها كه: اپنے پروردگار سے مغفرت مانگو، یقین جانو وه بهت بخشنے والا هے۔ تم اپنے رب سے اپنے گناہوں كی معافی طلب كرو، بلا شبہ وہ بہت زیادہ معاف كرنے والا ہے؛ یہاں ﴿اِسْتَغْفِرُوْا﴾ اور ﴿غَفَّارًا﴾ دونوں نہ مكرر ہیں اور نہ ہی متجانسین ہیں ؛ بلكہ اشتقاق كی وجہ سے ملحق بمتجانسین ہیں ۔