حضرت والا کے دروسِ قرآن ، نافعیت و جامعیت کی انہی خصوصیات کا نمونہ ہوتےہیں یہی وجہ ہے کہ سامعین کو بیک وقت یہاں علم و عمل کی تسکین کا سامان ملتا ہے ،بسا اوقات گھنٹوں حضرت کے بیانات کو لوگ سنتے ہیں اور ان کے چہروں سے مطلق اکتاہٹ کا احساس نہیں ہو تا ،لوگ ہمہ تن گوش ہوکر خطاباتِ عالیہ کو سنتے ہیں اور اپنے اپنے ظرف کے مطابق دامنِ مراد کو بھر لےتے ہیں ، ہم نے ممکن کوشش کی ہے کہ تحریر کے قالب میں حضرت والا کے ان افادات کو قارئین کی خدمت میں پیش کریں ،ہم نے حضرت کے علوم و معارف کو قلمبند کرنے میں اس کا لحاظ رکھا کہ ضبط کا انداز اصل کے مطابق خطابی رہے کیوں کہ اس کے ذریعہ ایک طرف تو قارئین حضرت والا کے اسلوب بیان سے محظوظ ہوں گے ساتھ ہی آپ کے الہامی کلمات کی برکتوں سے فیضیاب بھی ہوں گے۔
اس کے باوجود یہ بہر حال ایک بشری کاوش ہے جس میں لغزش و خطاء کا امکان بہرصورت باقی ہے ، اہل علم سے درخواست ہے کہ اس میں کوئی قابلِ اصلاح بات نظرآئے تو مطلع فر مائیں ان شاء اللہ ہم ممنون و مشکور ہوں گے ،اس موقع پر راقم الحروف ،شریعہ بورڈ آف انڈیا کے اسٹاف میں سے برادرِ محترم مفتی محمد عطاء الرحمٰن صاحب قاسمی کا خاص طورپر مشکور ہے کہ جن کی تصحیح و تخریج کے کام میں خاص محنتیں ر ہیں،موصوف کے ساتھ راقم الحروف نے حضرت والا کے پانچ مجلسوں میں ہونے والے دروس کو نہایت سلیقہ سے یکجا کیا،حضرت والا کے دروس و خطابات سے استفادہ کرنے والے جانتے ہیں کہ آپ کے علم کا سیلِ رواں جب اپنی طبعی رفتار سے چلنا شروع ہوتا ہے تو آس پاس کے بہت سے قطعاتِ علوم و فنون کو سیراب کرجاتا ہے،ہم نے ایک مفید کام یہ کیا کہ صرف موضوع سے متعلق مواد کو برقرار رکھا اور باقی کو یہاں سے حذف کردیا ،بعض بعض جملوں کی نوک و پلک بھی سنوارنے کی حتی الامکان کو شش کی، پوری محنت سے المکتبۃ الشاملہ کے ذریعہ آیات و روایات کی تخریج سے اسے آراستہ کیا جس سے ان دروس کی اہمیت و افادیت مزید بڑھ گئی ،نیز مفتی انعام الحق صاحب قاسمی کے مفید مشوروں اور مفتی عبدالرؤوف صاحب قاسمی کا بھی تصحیح میں قابلِ