بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
مختصر تعارفی کلمات
از
پیرِ طریقت رہبرِ شریعت عارف باللہ
حضرت مولانا شاہ محمد جمال الرحمن صاحب مفتاحی دامت برکاتہم
برادرم مکرم مفتی محمدنوال الرحمن صاحب زیدت معالیہ بچپن ہی سے نہایت ذہین رہے، کم عمری ہی میں حفظِ قرآن مجید کی تکمیل فرما ئی،مدرسہ مفتاح العلوم جلال آباد سے درجۂ فضیلت تک عالمیت کی تعلیم پائی،اور وہیں سے افتاء بھی کیا،دورانِ تعلیم ہمیشہ ہی اپنے ہم عصروں پر فائق رہے،جنوبیِ ہند کے عظیم بزرگ صاحبِ حال شخصیت اپنے والدِ ماجد صوفی غلام محمد صاحبؒ سے روحانی تعلیم خوب پائی ،حضرت مسیح الامتؒ سے اصلاح و تربیت اور فقہِ باطن کی لائن سے بھی خوب استفادہ کیا،حضرت صوفی صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت ڈاکٹر تنویر احمد خان صاحبؒ سے اجازتِ بیعت و خلافت سے نوازے گئے، عرصۂ دراز تک جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدر آباد میں صدر مدرس رہتے ہؤے تفسیر، حدیث اور فقہ کی تدریس میں مشغول رہےاور اب ماشاء اللہ شکاگو امریکہ میں شریعہ بورڈ ،دینی مدرسہ اور عصری اسکول میں بحسن و خوبی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ماشاء اللہ اللہ تعالیٰ نے فہم و بصیرت ،علمی وسعت ،تصلب فی الدین اور جذبۂ خدمت سے خوب مالا مال فرمایا۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ ایک ہی شخص تعلیم و تدریس ،تقریرو خطابت میں ممتاز بھی ہو،عمومی دعوت و تبلیغ کا بھی خاص ذوق رکھتا ہو،اصلاح و تربیت کا بھی جسے خصوصی ملکہ ہو ،فقہ و فتاویٰ کے کام میں مشغول بھی ہو ،دینی و عصری تعلیمی اہم مراکز کا ذمہ دار بھی ہو